ٹی آر ایس، بی جے پی اور چھوٹی جماعت بوکھلاہٹ کا شکار، صدر تلنگانہ پی سی سی اقلیت ڈپارٹمنٹ کا بیان
حیدرآباد ۔ یکم ؍ ڈسمبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل نے چھوٹی جماعت کے صدر کی جانب سے عوامی محاذ کو ناپاک اتحاد قرار دینے کی سخت مذمت کرتے ہوئے فرقہ پرست جماعتوں اور اس کی حلیف ٹی آر ایس کے غیرمعلنہ زہریلے اتحاد میں شامل ہوکر مسلمانوں کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ شیخ عبداللہ سہیل نے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ کانگریس نے تلگودیشم، سی پی آئی اور ٹی جے ایس سے کھلے عام اتحاد کیا ہے۔ یہ کوئی چھپانے والی بات نہیں ہے۔ چار جماعتوں کے درمیان نشستوں کی تقسیم ہونی ہے۔ چار جماعتوں کے قائدین عوامی محاذ کے امیدواروں کی مشترکہ انتخابی مہم بھی چلارہے ہیں جبکہ ٹی آر ایس، بی جے پی اور چھوٹی جماعت میں غیرمعلنہ اتحاد ہے۔ چھوٹی جماعت کی قیادت پہلے سیاسی چاپلوسی کیلئے مشہور تھی اور اب سیاسی غلامی کررہی ہے۔ بی جے پی کے حلیف ٹی آر ایس کی تائید کرتے ہوئے مسلمانوں کے سروں کے سودے بازی کررہی ہے۔ ریاست میں کانگریس کی زیرقیادت عوامی محاذ کی لہر چل رہی ہے جس میں تینوں جماعتیں بہہ جائیں گی۔ عوام 7 ڈسمبر کا بڑی بے چینی سے انتظار کررہے ہیں۔ شیخ عبداللہ سہیل نے کہاکہ پرانے شہر میں کانگریس اور تلگودیشم امیدواروں کی انتخابی مہم عروج پر پہنچ چکی ہے اور تبدیلی کی لہر چل رہی ہے۔ عوام کانگریس امیدواروں کا خیرمقدم کررہے ہیں اور انہیں بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کا تیقن دے رہے ہیں جس سے چھوٹی جماعت بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے اور غنڈہ گردی پر اتر آئی ہے۔ عوامی محاذ امیدواروں کی انتخابی مہم میں رکاوٹیں پیدا کرنے اور عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس سے عوامی محاذ کے امیدوار ڈرنے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ ضرورت پڑنے پر اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کیلئے بھی تیار ہیں۔ کانگریس کے قومی صدر راہول گاندھی کے دورہ تلنگانہ اور انتخابی مہم میں حصہ لینے کے بعد ٹی آر ایس، بی جے پی اور چھوٹی جماعت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہیں۔ تینوں مل کر عوام کو گمراہ کرنے والے بیانات دے رہے ہیں مگر تلنگانہ کے عوام بالخصوص اقلیتیں عوامی محاذ کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ 12 ڈسمبر کو تلنگانہ میں کانگریس کی زیرقیادت عوامی محاذ کی حکومت قائم ہوگی۔