تلنگانہ میں کانگریس حکومت بنائے گی

مجلس و سی پی آئی کی تائید لی جاسکتی ہے : پنالہ لکشمیا کا بیان

حیدرآباد 2 مئی ( پی ٹی آئی ) کانگریس پارٹی کو اگر تلنگانہ میں اپنے طور پر اکثریت حاصل نہیںہوتی ہے تو وہ مجلس اور سی پی آئی کی مدد سے حکومت تشکیل دے سکتی ہے ۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کے صدر پنالہ لکشمیا نے آج یہ بات کہی ۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس ہی حکومت تشکیل دیگی۔ اس میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش ہی نہیں ہے ۔ انہوں نے اس خیال کو مسترد کردیا کہ تلنگانہ میں معلق اسمبلی وجود میں آئے گی اور کانگریس اور ٹی آر ایس میں سے کسی کو بھی اکثریت حاصل نہیں ہوگی ۔ تلنگانہ میں کانگریس اور ٹی آر ایس نے ایک دوسرے کے خلاف شدت کے ساتھ مقابلہ کیا ہے ۔ اس سوال پر کہ اگر کانگریس پارٹی کو اکثریت ملنے میں کامیابی نہ ہو تو پھر وہ کیا کریگی مسٹر لکشمیا نے کہا کہ ہماری مجلس کے ساتھ مفاہمت رہی ہے اور ہم نے سی پی آئی کے ساتھ بھی اتحاد کیا ہے ۔ اس کے علاوہ ہماری ہمیشہ ہی مجلس و سی پی آئی کے ساتھ دوستی رہی ہے ۔ کانگریس پارٹی اپنے طور پر حکومت تشکیل دے سکتی ہے اور اگر اسے اکثریت ملنے میں مشکل ہو تو پھر ہم مجلس و سی پی آئی کی تائید حاصل کرسکتے ہیں۔ ٹی آر ایس نے 30 اپریل کو ہوئے انتخابات میں اپنے طور پر تنہا 119 اسمبلی نشستوں پر مقابلہ کیا ہے ۔ مجلس کو گذشتہ انتخابات میں سات نشستوں پر کامیابی ملی تھی جبکہ چار نشستیں سی پی آئی کے حصے میں آئی تھیں۔ پنالہ لکشمیا کا کہنا ہے کہ تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی جانب سے کبھی بھی ٹی آر ایس کی تائید نہیں کی جائیگی ۔ تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس سیما آندھرا میں اقتدار کی اصل دعویدار جماعتیں ہیں جہاں 7 مئی کو رائے دہی ہونے والی ہے ۔ یہ دونوں جماعتیں تلنگانہ میں کوئی خاص اثر نہیں رکھتیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ چونکہ بی جے پی کا تلگودیشم کے ساتھ اتحاد رہا ہے اس لئے وہ غیر جانبدار رہ سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے حکومت بنانے کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے ۔ ہم دوسری جماعتوں کی تائید حاصل کرتے ہوئے حکومت بناسکتے ہیں۔