طیاروں کی آمد و رفت کی سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ ، حکومت تلنگانہ کا غور و خوض
حیدرآباد۔28 مارچ(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں 6نئے ائیر پورٹ تعمیر کئے جائیں گے یا صرف طیاروں کو اتارنے اور پرواز کروانے کی سہولت فراہم کی جائے گی!حکومت تلنگانہ نے جو منصوبہ تیار کیا ہے اس کے مطابق موجودہ ڈندیگل ہیلی پورٹ‘ بیگم پیٹ ائیر پورٹ‘ نادرگل فلائینگ کلب کو ائیر پورٹ کے طرز پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ان کے علاوہ نظام آباد میں ذکران پلی میں ائیر پورٹ کیلئے اراضی کی نشاندہی کرلی گئی ہے اسی طرح ورنگل ‘ پدا پلی ‘ عاد ل آباد‘ محبوب نگر اور کتہ گوڑم میں بھی ائیر پورٹ کی تعمیرکا منصوبہ تیا رکیا گیا ہے۔چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست کی مجموعی ترقی کے اعلانات میں اس بات کا بھی اعلان کیا ہے لیکن ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ان مقامات پر فوری ائیر پورٹ نہیں بلکہ فضائی پٹی کی تعمیر کا منصوبہ ہے تاکہ ان علاقوں میں طیاروں کی آمد و رفت کو یقینی بنایا جاسکے اور مستقبل میں ضرورت پڑنے پر ان مقامات پر ائیر پورٹ کی تعمیر کو ممکن بنایا جاسکے۔ریاست تلنگانہ میں نئے ائیرپورٹس کے قیام کے علاوہ بیگم پیٹ ائیر پورٹ کی بحالی کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے متعلق کہا جا رہاہے کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست کے ہر4 ضلع کے لئے ایک علحدہ ائیر پورٹ کی تعمیر کے متعلق غور کیا جا رہاہے اور اس کیلئے مرکزی حکومت کی اسکیم ’’اڑان‘‘ کے ذریعہ امداد حاصل کی جائے گی۔مرکزی وزارت شہری ہوا بازی نے ملک کے سرکردہ شہروں کو فضائی سفر سے مربوط کرنے کیلئے سستے فضائی سفر کی اسکیم شروع کی ہے جس سے ملک کے مختلف شہروں کو فضائی سفر سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ان کوششوں میں حصہ حاصل کرنے کیلئے ریاست میں زیادہ تعداد میں ائیر پورٹس کی ضرورت ہے اور ان ائیرپورٹس کے ذریعہ مختصر وقت کے فضائی سفر کی سہولت کی فراہمی کی گنجائش ممکن ہے۔بتایاجاتا ہے کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے اس بات پر بھی غور کیا جا رہاہے کہ آئندہ انتخابات کے فوری بعد ریاست کے دیگر اضلاع میں ائیر پورٹس کے قیام اور تعمیر کے سلسلہ میں اقدامات شروع کئے جائیں ان ائیر پورٹس کے ذریعہ فوری طور پر اندورن ملک یا اندرون 2گھنٹے کے فضائی سفر کی پروازوں کی شروعات کے سلسلہ میں اقدامات پر بھی غور کیا جا رہاہے تاکہ ائیر پورٹ کی شروعات کی جاسکے۔