تلنگانہ میں سیاحت کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے کا منصوبہ

ہوٹلوں کا قیام ‘ کشتی رانی کی سہولتوں کی فراہمی اور تالابوں کو خوبصورت بنانے کا فیصلہ
حیدرآباد 27 ستمبر ( سیاست نیوز ) ریاست تلنگانہ میں سیاحتی شعبہ کو زبردست تقویت مل سکتی ہے ۔ تلنگانہ اسٹیٹ ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی جانب سے اس مقصد کیلئے سال 2015 – 16 کے دوران تقریبا 600 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے ۔ سیاحت کو فروغ دینے کیلئے محکمہ کی جانب سے ہوٹلوں کے قیام ‘ کشتی رانی کی سہولتوں کی فراہمی ‘ تالابوں کو خوبصورت بنانے اور یہاں روشنیوں کا انتظام کرنے کے علاوہ قلعوں کی مرمت اور نئے سرکٹس کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے ۔ محکمہ سیاحت کی جانب سے سیاحوں کو راغب کرنے کیلئے یہ انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ صدر نشین تلنگانہ اسٹیٹ ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن پی راملو نے بتایا کہ آبی سیاحت کو فروخت دینے کیلئے گوا کے تجربہ سے استفادہ کیا جا رہا ہے اور کشتی رانوں اور غوطہ خوروں کو تربیت دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے اضلاع محبوب نگر اور عادل آباد کو ماحولیاتی سیاحتی مراکز کے طور پر ترقی دی جائیگی اور وہاں سیاحتی مقامات کا قیام عمل میں لایا جائیگا ۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ سودیش درشن مشن کے تحت 99.86 کروڑ روپئے کے صرفہ سے سوماسیلا سنگوٹم ‘ اکا مہادیوی ‘ اوما مہیشورم ‘ فرح آباد اور ایگلاپینٹا کو سیاحتی مقامات کی حیثیت سے ترقی دی جائیگی ۔ عادل آباد ضلع میں تقریبا 100 لاکھ روپئے کے صرفہ سے ماحولیاتی سیاحت کو فروغ دیا جائیگا ۔ یہاں ایک لب سڑک ہوٹل قائم کی جائیگی اور عوام کی سہولت کیلئے چینجنگ رومس ‘ واش رومس وغیرہ کنٹلہ کے مقام پر قائمکئے جائیں گے ۔ محکمہ سیاحت کی جانب سے ویکنڈ پیکج کا بھی اہتمام کیا جائیگا جو نلگنڈہ ۔ ورنگل سیاحتی سرکٹ کے تعلق سے ہوگا ۔ تقریبا 60 کروڑ روپئے کے صرفہ سے ایک قبائلی سرکٹ ( میڈارم ) کو فروغ دینے کی بھی تجویز ہے ۔ علاوہ ازیں محکمہ کی جانب سے حال ہی میں ورنگل میں نلہ گنٹالو کے مقام پر دریافت ہوئے 15 کیلومیٹر کے غاروں کو بھی ترقی دی جائیگی تاکہ اسے سیاحتی مرکز بنایا جاسکے ۔ علاوہ ازیں حکومت ایک ٹورازم انفارمیشن سنٹر ‘ کنٹرول روم ‘ ٹکٹ کاؤنٹر وغیرہ بھی قائم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔