حیدرآباد میں ہیرو موٹر سیکل مینو فکچرنگ یونٹ۔آسٹریلیا،سنگاپور اور دیگر ملکوں کے کمپنیوں کے نمائندوں کی چیف منسٹر چندر شیکھر راو سے ملاقات
٭ آندھرا پردیش کا رخ کرنے والی کمپنیاں تلنگانہ واپس
٭ حیدرآباد میں انفراسٹرکچر سہولتیں بیرونی کمپنیوں کیلئے پُرکشش
٭ 6 ماہ تا ایک سال تلنگانہ کے ہزاروں نوجوانوں کو ملازمتیں
حیدرآباد 3 جولائی (سیاست نیوز) نئی ریاست تلنگانہ میں بڑے پیمانے پر راست بیرونی سرمایہ کاری کا آغاز ہوا ہے اس سے کئی بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے علاوہ مالیاتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔ کئی بیرونی کمپنیوں نے تلنگانہ میں اپنے پلانٹس قائم کرنے کے عمل کے حصہ کے طور پر تلنگانہ کا رخ کرنا شروع کیا ہے جو کمپنیاں آندھرا پردیش ریاست میں پلانٹس قائم کرنے کا ارادہ رکھتی تھیں وہ بھی اب اپنا رخ تلنگانہ کی جانب کررہی ہیں۔ سنگا پور ،آسٹریلیا ،جاپان اور دیگر ملکوں کے تجارتی و صنعتی نمائندوں کو ریاست تلنگانہ خاص کر حیدرآباد میں انفراسٹرکچر کی سہولتوں میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے دیکھا جارہا ہے ۔ سنگا پور کے وزیر خارجی امور و قانون کے شاہنموگم نے آج چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو سے ملاقات کی اور تلنگانہ و سنگاپور حکومتوں کی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کیا ۔ چندر شیکھر راو نے تلنگانہ کی تعمیر نو میں سنگا پور سے تعاون کی خواہش کی ۔ سکریٹریٹ میں ان دنوں بیرونی کمپنیوں کے نمائندوں کی سرگرمیاں دیکھی جارہی ہیں۔ آسٹریلیائی کمپنی کے وفد سے بھی مسٹر چندر شیکھر راو نے ملاقات کی ۔ تلنگانہ میں پہلی مرتبہ بیرونی راست سرمایہ کاری کا آغاز آسٹریلیائی کمپنی کے پراجکٹ سے ہورہا ہے ۔ آسٹریلیائی کمپنی نے سدی پیٹ اور میدک اور آتما کور ضلع کریم نگر میں ایک ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری سے خام دھات آئرن اور پلیٹ بنانے کے یونٹ کے قیام کا اعلان کیا ۔ کمپنی کے سی ای او اوسین فری مین کی قیادت میں ایک وفد نے چیف منسٹر چندر شیکھر راو کو تجاویز بھی پیش کیں اور ریاست تلنگانہ میں کچ دھات صنعت کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔ آسٹریلیائی کمپنی ریاست تلنگانہ میں موجود 25 تا 30 فیصد خام دھات کو کشید کرتے ہوئے اس کو اسٹیل صنعت میں استعمال کے قابل بنانے کا پلانٹ قائم کرے گی ۔ آسٹریلیائی کمپنی کے سی ای او فری مین نے بتایا کہ کریم نگر اور میدک میں 200 ملین خام دھات ذخائر موجود ہیں ۔ ابتدائی طور پر یہ کمپنی آتما کور کریم نگر میں پلانٹس قائم کرے گی بعدازاں سدی پیٹ میدک میں خام دھات پلیٹ سازی یونٹ میں کام شروع کرے گی ۔ اس خصوص میں ابتدائی طور پر ایک ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت تلنگانہ ان کی کمپنی سے مکمل تعاون کرے گی ۔ سنگاپور کے وزیر خارجہ و قانون شاہنموگم نے چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو سے بھی ملاقات کی اور ضلع مشرقی گوداوری میں کے جی طاس میں تیل اور گیاس کے وسائل میں امکانی تعاون پر تبادلہ خیال کیا ۔ تلنگانہ میں پائے جانے والے وسائل اور حکومت کی فراخدلانہ پالیسیوں کو دیکھتے ہوئے کئی کمپنیوں نے اپنے صنعتی پروگراموں اور منصوبوں کو قطعیت دینا شروع کردیا ہے ۔ موٹر سیکل ساز کمپنی ہیرو موٹو کارپوریشن نے بھی نئی ریاست تلنگانہ میں سرمایہ کاری کی تجاویز پیش کی ہیں ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو اپنی ریاست میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں جس کو دیکھتے ہوئے آسٹریلیائی فرم اور ہیرو موٹو کارپ نے جملہ 2,500 کروڑ روپئے لاگتی سرمایہ کاری تجاویز پیش کی ہیں دونوں کمپنیوں کی تجاویز پر بہت جلد عمل آوری ہوگی اس سے نئی ریاست میں بھی سب سے بڑی سرمایہ کاری کا آغاز ہوگا ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حکومت تلنگانہ نے آندھرا پردیش ریاست کے مقابلہ کئی بیرونی کمپنیوں کو اپنی جانب راغب کرانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے اس لئے ہیرو موٹو کارپ نے تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں پلانٹ کے قیام کیلئے جگہ کی نشاندہی کرلی ہے ۔ ہیرو موٹو کارپ کے تعلق سے حال ہی میں چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو نے یہ کہا تھا کہ ہیرو موٹو کارپ اپنا پلانٹ آندھرا پردیش میں قائم کرے گا ۔ ان کے اس بیان کے ٹھیک 14 روز بعد ہیرو موٹر کارپ کے ماہرین کی ایک ٹیم نے حیدرآباد کا دورہ کیا تا کہ اپنے دو پہیوں والی گاڑیوں کی تیاری کے یونٹ کیلئے جگہ تلاش کرے ۔ ہیرو موٹو کارپ ٹیم نے آوٹر رنگ روڈ کے اطراف کے کئی مقامات کا دورہ اور معائنہ کیا ہے ۔ اگر حیدرآباد کو ہی منتخب کیا گیا تو آئندہ 6 ماہ تا ایک سال کے اندر کام شروع ہوجائے گا ۔ Hero Moto Corp کی جانب سے توقع ہے کہ 1200 تا 1500 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی جائے گی ۔ تلنگانہ محکمہ صنعت کے ذرائع نے کہا کہ ہیرو کمپنی کو تلنگانہ میں سرمایہ کاری کرنے میں بہت دلچسپی ہے ۔ تلنگانہ حکومت کو آسٹریلیائی فرم، این ایس ایل کونسلیڈینڈ لمیٹیڈ سے بھی سرماریہ کاری تجاویز وصول ہوئی ہیں ۔ یہ فرم 1000 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کرے گا جس سے 1000 روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔