تلنگانہ ملازمین کی آندھرا میں تعیناتی پر احتجاج

دفتر انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن پر دھرنا ۔ مختلف قائدین کا خطاب
حیدرآباد۔26مئی( سیاست نیوز) ریاست کی تقسیم کے نام پر تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو آندھرا میں تعینات کرنے کے خلاف تلنگانہ ملازمین کی کثیر تعداد نے دفتر بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن نامپلی پر ’ مہا دھرنا ‘ منظم کیا ۔ تلنگانہ ملازمین قائد مسٹر وٹھل کو آندھرا میں تعینات کرنے کی اطلاعات پر آج تلنگانہ ملازمین نے دھرنا منظم کیا ۔ مہادھرنا میں تلنگانہ جے اے سی قائد پروفیسر کودنڈا رام ‘ تلنگانہ ملازمین یونین قائدین بشمول سرینواس گوڑ‘ دیوی پرساد و دیگر نے شرکت کی ۔ ملازمین نے تلنگانہ کی تشکیل کی روشنی میں سرکاری ملازمین کی تعیناتی کیلئے جو طریقہ کار اختیار کیا جارہے اس کی مخالفت کی اور کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل محض تلنگانہ ملازمین سے ناانصافیوں کے خلاف کی گئی جدوجہد کے نتیجہ میں عمل میں لائی گئی ہے لیکن تلنگانہ سے سیما آندھرا ملازمین کو ان کے آبائی مقامات پر روانہ کرنے کی بجائے تلنگانہ ملازمین کو سیما آندھرا میں تعینات کرنا حکومت کا غیر منصفانہ اقدام ہے ۔ پروفیسر کودنڈارام نے ملازمین سے خطاب میں کہا کہ ملازمین کی تقسیم میں آندھرائی علاقہ کے اعلیٰ عہدیدار جانبدارانہ طرز عمل اختیار کررہے ہیں ۔ لہذا جن علاقہ کے ملازمین کو انکے علاقوں میں تعینات کرنے کا مطالبہ کیا اور مقامی توثیق کے ساتھ ملازمین کی تقسیم عمل میں لانے کا مطالبہ کرکے تقسیم کے رہنمایانہ خطوط کو تبدیل نہ کرنے پر دوبارہ جدوجہد شروع کرنے کا سخت انتباہ دیا ۔

وائی ایس آر کانگریس الیکشن کمیشن کی جانب سے مسلمہ حیثیت
حیدرآباد 26 مئی ( پریس نوٹ ) مرکزی الیکشن کمیشن نے آندھرا پردیش میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو ‘ جو اب تک رجسٹرڈ غیر مسلمہ پارٹی تھی ‘ مسلمہ حیثیت دیدی ہے ۔ الیکشن کمیشن کے انڈر سکریٹری پرمود کمار شرما کے ایک اعلامیہ کے بموج پارٹی نے مسلمہ حیثیت کیلئے درکار تمام شرائط کی تکمیل کی ہے اور اب اسے آندھرا پردیش میں مسلمہ حیثیت دیدی گئی ہے ۔ پارٹی کیلئے انتخابی نشان ’’ سیلنگ فیان ‘‘ کو بھی مختص کردیا گیا ہے جو پارٹی انتخابات میں استعمال کرسکتی ہے ۔ اب تک وائی ایس آر کانگریس پارٹی رجسٹرڈ غیر مسلمہ پارٹی رہی تھی ۔