آندھرا کے طلبہ کو سہولت کی فراہمی کا مطالبہ غیر منصفانہ ، ٹی آر ایس ایم ایل سی بھانو پرساد کا بیان
حیدرآباد۔یکم اگسٹ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے رکن قانون ساز کونسل بھانو پرساد نے کہا کہ طلبہ کو تعلیمی فیس کی ادائیگی کے سلسلہ میں تلنگانہ کے طلبہ کو فکر مند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ حکومت تلنگانہ طلبہ کو تعلیمی فیس کی ادائیگی کے عہد پر قائم ہے اور نئی اسکیم پر عمل آوری کے رہنمایانہ خطوط طئے کرنے کیلئے حکومت نے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ بھانو پرساد نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی فیس سے متعلق نئی اسکیم کا مقصد صرف تلنگانہ طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے آندھرا سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو فیس کی ادائیگی سے متعلق مطالبہ کو غیر منصفانہ قرار دیا اور کہا کہ آندھرا پردیش حکومت اس مسئلہ پر غیر ضروری رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں تعلیم حاصل کرنے والے آندھرائی طلبہ کی تعلیمی فیس آندھرا پردیش حکومت کو ادا کرنی چاہیئے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو تعلیمی فیس کے مسئلہ پر طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد اپنی اپنی ریاستوں کے طلبہ کو سہولتوں کی فراہمی متعلقہ حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ ایک طرف آندھرا پردیش حکومت دیڑھ لاکھ کروڑ روپئے سے نئے دارالحکومت کی تعمیر کا منصوبہ رکھتی ہے لیکن وہ اپنی ریاست کے غریب اور مستحق طلبہ کو تعلیمی فیس ادا کرنے تیار نہیں۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے آندھرائی طلبہ کی 58فیصد فیس کی ادائیگی سے متعلق تجویز کو مسترد کردیا اور کہا کہ تلنگانہ حکومت کیونکر 42فیصد ادا کرے گی۔انہوں نے آندھرا پردیش حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ تعلیمی فیس کے مسئلہ پر مزید کسی تنازعہ سے گریز کرتے ہوئے آندھرا پردیش کے طلبہ کے تعلیمی مستقبل کا تحفظ کرے۔