فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا احیاء ، جناب محمود علی کا خطاب
حیدرآباد۔4جولائی(سیاست نیوز) نائب وزیراعلی تلنگانہ ریاست الحاج محمد محمودعلی نے کہاکہ تلنگانہ ریاست گنگاجمنی تہذیب کی ایک شاندار مثال ہے ۔ جہاں پر کئی صدیوں سے ہندواور مسلم یکجہتی کے ساتھ زندگی گذار رہے ہیں۔ درمیان میںکچھ نفرت غیرعلاقائی حکمرانوں کی سازشوں کے نتیجے میںپیدا ہوئی مگر علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل اور تین سال کے کامیاب ٹی آر ایس اقتدار نے ریاست تلنگانہ میںفرقہ وارانہ ہم آہنگی کا احیاء عمل میںلانے کاکام کیا ہے۔ موسی رام باغ میں ٹی آر ایس اسٹیٹ جنرل سکریٹری عبدالحق قمر کی نگرانی منعقدہ عید میلاپ تقریب سے خطاب کے دوران جناب محمد محمودعلی نے کہاکہ 14سال تک پرامن تلنگانہ تحریک چلانے کا بھی اعزاز کے سی آر کو حاصل ہے۔ انہو ںنے مزیدکہاکہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد وزیراعظم کے سروے میں کے سی آر کو ہندوستان کے نمبر ون چیف منسٹر او رتلنگانہ کو نمبر ون ریاست کا درجہ حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اقتدار حاصل ہونے کے اندرون چھ ماہ ریاست تلنگانہ کو برقی کٹوتی سے پاک بنادگیا۔آج سارے ہندوستان میںریاست تلنگانہ سرفہرست ہے جہاں پر صنعت کار اپنا رخ کررہے ہیں۔جناب محمد محمودعلی نے حکومت تلنگانہ کے سرکاری اسکیمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کی غرض سے اقامتی اسکولس کا قیام عمل میںلایاگیاجہاں سے آنے والے سالوں میں ان اقامتی اسکولوں سے قابل او رتعلیم یافتہ مسلمانوں لاکھوں کی تعداد میںنکلیں گے جو ملک او رملت کانام روشن کریں گے۔ جناب محمدمحمودعلی نے چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کی رعایہ پروری کی ستائش کی اور کہاکہ قطب شاہی اور آصف جاہی دور میںبھی وہ کارنامے مسلمانوں کی فلا ح وبہبود میںنہیں کئے گئے جو آج چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کررہے ہیں۔ انہوں نے شادی مبارک اسکیم سے لیکر رمضان کے موقع پر مساجد میں دعوت افطار اور رمضان گفٹ پیاکٹس کا بھی اس موقع پر تذکر ہ کیا۔ریاستی وزیرداخلہ این نرسمہا ریڈی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ کی گنگاجمنی تہذیب کو لازوال قراردیا۔انہوں نے کہاکہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو نے ریاست کی گنگا جمنی تہذیب کو قائم رکھنے کے لئے اپنا نائب ایک ایماندار اور شریف النفس لیڈر کو مقرر کیا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اس کے علاوہ چیرمن کے عہدوں پر بھی مسلمانو ں کو فائز کیا جس کے ماضی میںکوئی نظیر نہیںملتی۔ مسٹر نرسمہا ریڈی نے کہاکہ ہر ضلع میں جہاں پرمیونسپل کارپوریشن ہے وہاں کا مئیر ایک مسلمان کو بناتے ہوئے ریاست تلنگانہ میںپچھلے ساٹھ سالو ں عصبیت کا شکار مسلم اقلیت کے احساس کمتری کو دور کرنے کا چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو نے ایک بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔ مسٹر نرسمہا ریڈی نے کہاکہ نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر اقلیتی او رپسماندہ طبقات کے ساتھ مساوی سلوک اور ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے میںبھی چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کے اقدامات کافی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کرسمس کے موقع پر عیسائیوں کے لئے طعام اور کپڑوں کی تقسیم‘ بونال کے موقع پر 20کروڑ کا علیحدہ ترقیاتی بجٹ ‘اور اس مرتبہ دسہرہ کے موقع پر ہندوبرادران ریاست میںکپڑوں کی تقسیم کے منصوبے کا بھی اس موقع پرذکر کیاہے۔ اسٹانڈنگ کمیٹی چیرمن سرینواس ریڈی‘ متعلقہ کارپوریٹر ٹی سونریتا ریڈی‘ ٹی آر ایس گریٹر حیدرآباد جنرل سکریٹری اعظم علی خرم‘سایہ بھونیشواری ‘ منور خان‘ صوفی سلطان قادری‘ ظہور الدین‘ شبیر احمد‘ستار گلشانی‘ محمد عارف ‘ عمربن قاسم‘ حیات حسین حبیب‘مسیح قریشی کے علاوہ پارٹی کے دیگر قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ قبل ازیںجناب محمد محمودعلی اور ریاستی وزیرداخلہ این نرسمہا ریڈی نے ٹی آ رایس پارٹی پرچم کشائی بھی انجام دی ۔