تلنگانہ ریاست بہت جلد حقیقت ہوگی

حیدرآباد 2 جنوری ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ تنظیم جدید آندھرا پردیش بل پر ایوان اسمبلی کی کارروائی کے جو کچھ بھی نتائج سامنے آئیں لیکن علیحدہ تلنگانہ ریاست بہت جلد ایک حقیقت بن جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اسمبلی میں مباحث ہوں یا نہ ہوں اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ اگر مسودہ بل کو واپس بھیج دیا جاتا ہے تب بھی کوئی مسئلہ نہیںہے ۔ اگر اس بل کو واپس نہ بھیجا جائے تب بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ کو جواب روانہ کرنا ہے ۔ یہ جواب کیا ہونا چاہئے ؟ ۔ اس بل پر اسمبلی میں جو کچھ ہوگا اس کی تفصیلات کو مختصر بیان کرنا ہے اور یہ ذمہ داری چیف سکریٹری پر عائد ہوئی ہے چیف منسٹر پر نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کیلئے چیف سکریٹری ذمہ دار ہیں۔ انہیں ہی صدر جمہوریہ ہند کو اپنی رپورٹ واپس بھیجنی ہے ۔ مسودہ تنظیم جدید آندھرا پردیش بل 2013 کو ریاستی قانون ساز ادارہ کو صدر جمہوریہ نے گذشتہ ماہ روانہ کیا تھا اور 23 جنوری تک واپس کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ اسمبلی کے سرمائی اجلاس کا کل 3 جنوری سے احیاء ہوگا ۔

ٹی آر ایس سربراہ نے یہ ریمارکس ایسے وقت میں کئے ہیں جبکہ کل سے اسمبلی میں تلنگانہ بل پر مباحث شروع ہونے والے ہیں۔ سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے اور تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کانگریس ارکان اسمبلی ایوان میں مباحث کے تعلق سے ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ سیما آندھرا کے ارکان اسمبلی نے واضح طور پر اعلان کردیا ہے کہ وہ اس بل کی ایوان میں منظوری کے حق میں نہیں ہیں اور مباحث کو روکنے کی کوشش کی جائیگی ۔ تلنگانہ کے قائدین نے اس بل کو ایوان میں جلد از جلد منظور کرنے پر زور دیا ہے ۔ سیما آندھرا قائدین نے تنظیم جدید آندھرا پردیش بل پر ایوان میں مباحث کرنے کی بجائے ریاست کو متحد رکھنے کے حق میں ایک قرار داد منظور کرتے ہوئے مرکز کو روانہ کرنے پر زور دیا ہے ۔ کانگریس ارکان اسمبلی اس سلسلہ میں اسپیکر کو ایک نوٹس بھی روانہ کرچکے ہیں۔ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے اسمبلی میں تلنگانہ بل پر مباحث کے آغاز سے عین قبل امور مقننہ کے قلمدان سے تلنگانہ کے وزیر ڈی سریدھر بابو کو سبکدوش کردیا ہے ۔ انہوں نے امور مقننہ کا قلمدان متحدہ ریاست کے کٹر حامی ٹی جی وینکٹیش کو سونپ دیا ہے ۔