حیدرآباد۔/27اپریل، ( سیاست نیوز) صدر نشین تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈا رام نے تلنگانہ جے اے سی میں اختلاف رائے کی تردید کی اور کہا کہ تمام اُمور صلاح و مشورہ اور متفقہ رائے کے ذریعہ ہی انجام دیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی ضرورت نہ رہنے کا تلنگانہ حکومت میں احساس پایا جارہا ہے جس کی وجہ سے سرکاری حلقوں اور برسر اقتدار ٹی آر ایس میں بھی تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو راست یا بالواسطہ طور رپر کمزور بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ پروفیسر کودنڈا رام نے واضح طور پر کہا کہ علحدہ ریاست تلنگانہ جدوجہد میں عوام سے کئے ہوئے وعدوں اور دیئے گئے تیقنات کو پورا کرنے تک تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو بہر صورت برقرار رکھا جائے گا خواہ اس کی کتنی بھی مخالفت کیوں نہ کی جائے۔ صدر نشین تلنگانہ جے اے سی نے کہا کہ 28 اپریل کو ریاست کے تقریباً تمام عوامی تنظیموں کے ساتھ اجلاس طلب کرکے خشک سالی حالات پر غور و خوض کیا جائے گا اور آئندہ حکمت عملی کو قطعیت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں خشک سالی کی صورتحال انتہائی سنگین ہوچکی ہے۔