تلنگانہ بل کے خلاف چیف منسٹر کے اقدام پر اسمبلی میں تعطل برقرار

حیدرآباد ۔ /28 جنوری (سیاست نیوز) ریاستی قانون ساز اسمبلی کا اجلاس آج بھی تمام سیاسی جماعتوں کے سخت احتجاج شور شرابہ ‘ گڑ بڑ ‘ نعرہ بازی و ہنگامہ آرائی کے باعث افراتفری کی نذر ہوگیا اور دس منٹ بھی ایوان کی کارروائی نہیں چلائی جاسکی ۔ اسپیکر اسمبلی کی متعدد اپیلوں کے باوجود ایوان میں نظم بحال نہیں ہوسکا ۔ جس کی وجہ سے دو مرتبہ ایوان کی کارروائی کو ملتوی کرنے کے بعد تیسری مرتبہ صرف چار منٹ میں ہی ایوان کی کارروائی کو کل /29 جنوری صبح 9 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا ۔ ایوان کی کارروائی کا ٹھیک 9 بجے سے جیسے ہی آغاز ہوا اسپیکر اسمبلی مسٹر این منوہر کے کرسی صدارت پر فائز ہونے سے قبل ہی تلنگانہ کانگریس ارکان ‘ وائی ایس آر کانگریس پارٹی ارکان ‘ تلنگانہ راشٹرا سمیتی ارکان ‘ تلنگانہ تلگودیشم ‘ سیما آندھرا تلگودیشم ارکان اسمبلی بی جے پی و سی پی آئی ارکان نے پوڈیم کے قریب ایوان کے وسط میں پہونچکر جئے تلنگانہ کے نعرے بلند کررہے تھے ۔ جبکہ سیما آندھرا ارکان اسمبلی تلگودیشم پارٹی اور وائی ایس آر سی پی ارکان سمکیا آندھرا کے جوابی نعرے لگارہے تھے ۔

اسپیکر اسمبلی نے کرسی صدارت پر فائز ہوتے ہی احتجاجی ارکان سے اپنی نشستوں پر واپس جانے اور ایوان کی کارروائی کو چلانے میں تعاون کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ صدرجمہوریہ ہند نے آندھراپردیش کی تنظیم جدید مسودہ بل 2013 ء پر ایوان میں جاری مباحث کیلئے مدت میں توسیع دی ہے ۔ لہذا ارکان کو چاہئیے کہ وہ اس مدت سے بھرپور استفادہ کرکے تلنگانہ مسودہ بل پراپنا اپنا اظہار خیال کریں ۔ لیکن ایوان میں احتجاجی نعرہ بازی شور شرابہ جاری رہا ۔ ارکان اسمبلی اسپیکر کی اپیلوں کو بالکلیہ طو رپر نظر انداز کرتے رہے ۔ اسی دوارن مسٹر این منوہر نے تمام فلور لیڈرس سے اپنے احتجاجی ارکان کو نشستوں پر طلب کرلینے اور ایوان کی کارروائی کو جاری رکھنے میں کرسی صدارت کے ساتھ تعاون کرنے کی پرزور خواہش کی ۔ اس احتجاج کے دوران چیف منسٹر ڈاؤن ڈاؤن کے بار بار نعرے بلند کئے جارہے تھے ۔ اس موقعہ پر ایوان میں نہ ہی قائد ایوان ( چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی) موجود تھے اور نہ ہی قائد اپوزیشن (مسٹر این چندرا بابو نائیڈو) موجود تھے ۔ ایوان میں جاری احتجاج کے دوران ہی تلگودیشم پارٹی اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی جانب سے پیش کردہ تحریکات التواء کو مسترد کرنے کا اسپیکر نے اعلان کیا اور ایوان میں نظم بحال کرنے کی پوری پوری کوشش کی ۔

لیکن احتجاج میں شدت اختیار کرجانے کو دیکھتے ہوئے مسٹر این منوہر نے تمام احتجاجی ارکان سے کہا کہ یہ کوئی ٹھیک بات نہیں ہے ۔ احتجاجی ارکان سیما آندھرا تلگودیشم ‘ وائی ایس آر سی پی وغیرہ نے چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی کی جانب سے آندھراپردیش تنظیم جدید مسودہ بل 2013ء کو واپس کردینے اسپیکر اسمبلی کو دی گئی نوٹس پر ووٹنگ کروانے کا مطالبہ کررہے تھے اور تلنگانہ کانگریس ارکان بشمول گورنمنٹ چیف وہپ اور وہپ ایوان کے وسط میں پہونچ کر اور تلنگانہ وزراء بشمول ڈپٹی چیف منسٹر اپنی نشستوں کے پاس کھڑے ہوکر احتجاجی ارکان کانگریس تلنگانہ کا ساتھ دیا اور چیف منسٹر کی جانب سے اسپیکر کو دی گئی مذکورہ نوٹس کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اسی دوران اسپیکر اسمبلی نے اندرون پانچ منٹ ایوان کی کارروائی کو ایک گھنٹہ کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا ۔