حیدرآباد۔/9جنوری، ( سیاست نیوز) ریاستی اسمبلی میں پیش کردہ تلنگانہ مسودہ بل کے سلسلہ میں ٹی آر ایس کی جانب سے اسپیکر کو تحریری طور پر10 ترمیمات پیش کی گئی ہیں۔ ٹی آر ایس کے ڈپٹی لیڈر ہریش راؤ نے بتایا کہ صدر جمہوریہ کی جانب سے روانہ کردہ آندھرا پردیش تنظیم جدید بل 2013 میں جن نکات کے بارے میں ٹی آر ایس کو اعتراض ہے ان میں ترمیم کے سلسلہ میں پارٹی نے تحریری طور پر اسپیکر سے نمائندگی کی ہے۔ ٹی آر ایس ارکان اسمبلی نے اسپیکر سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں ایک مکتوب حوالہ کیا جس میں کہا گیا ہے کہ بعض ترمیمات کے ساتھ بل کی منظوری ٹی آر ایس کیلئے قابل قبول ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر ان ترمیمات کے بغیر بل منظور کیا جاتا ہے تو اس سے تلنگانہ عوام کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ پارٹی نے مسودہ بل میں جن ترمیمات کی سفارش کی ہے ان میں حیدرآباد کو دونوں ریاستوں کے مشترکہ دارالحکومت کی حیثیت سے صرف تین برسوں تک برقرار رکھنے کی تجویز کو اولین ترجیح دی گئی۔ بل میں دس برس تک حیدرآباد کو مشترکہ دارالحکومت برقرار رکھنے کی بات کہی گئی ہے۔ ٹی آر ایس کا کہنا ہے کہ اس مدت کو کم کرتے ہوئے تین برس کیا جائے اور تین برسوں میں سیما آندھرا ریاست کے لئے نئے دارالحکومت کا قیام عمل میں لایا جائے۔
پارٹی نے حیدرآباد پر تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے چیف منسٹر کو مکمل کنٹرول دیئے جانے کا مطالبہ کیا اور بعض اہم اختیارات گورنر کے تحت تفویض کئے جانے کی مخالفت کی۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ چونکہ حیدرآباد تلنگانہ کا اٹوٹ حصہ اور دارالحکومت ہے لہذا اس کے تمام اُمور کا اختیار تلنگانہ کے چیف منسٹر کو ہونا چاہیئے۔ پارٹی نے دونوں ریاستوں کیلئے مشترکہ ہائی کورٹ کی تجویزکی مخالفت کی اور کہا کہ تین برس کے اندر دونوں ریاستوں کیلئے علحدہ علحدہ ہائی کورٹ قائم کیا جائے۔ پارٹی نے ملازمین اور پنشنرس کی تقسیم کے سلسلہ میں آبادی کو بنیاد بنانے کی مخالفت کی اور کہا کہ سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے وظیفہ یاب ملازمین کے وظیفہ کا بوجھ تلنگانہ حکومت پر عائد نہ کیا جائے۔ پارٹی نے تلنگانہ میں تیار کی جانے والی برقی کا استعمال صرف تلنگانہ میں کئے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سیما آندھرا ریاست کو تلنگانہ سے برقی سربراہ نہ کی جائے کیونکہ تلنگانہ میں زرعی، صنعتی اور گھریلو اغراض کیلئے بہتر برقی کی سربراہی کی ضرورت پڑے گی۔ ٹی آر ایس نے تلنگانہ میں وٹرنری یونیورسٹی، آئی آئی آئی ایم سی، آئی آئی ایم اور دیگر نامور اداروں کے قیام کا مطالبہ کیا۔ پارٹی نے اثاثہ جات کی بنیاد پر محکمہ جات کی تقسیم کی سفارش کی تاکہ حیدرآباد کے حصہ میں اس کے جائز اثاثہ جات واپس ہوسکیں۔ ٹی آر ایس نے پرانہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کو قومی پراجکٹ قرار دیئے جانے کی مانگ کی۔ ہریش راؤ نے کہا کہ اسمبلی میں مباحث کے دوران پارٹی اپنے موقف کی تفصیل سے وضاحت کرے گی۔