تلنگانہ بل منظور نہیں ہوگا؟

پارلیمنٹ کے جاریہ سیشن میں کسی بھی اہم بل کی منظوری پر چدمبرم کو شبہ
نئی دہلی ۔ 5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیرفینانس پی چدمبرم نے آج کہا کہ انہیں شبہ ہیکہ آیا پارلیمنٹ کے جاریہ سیشن میں تلنگانہ بل کے بشمول کئی اہم قانونی بل منظور ہوں گے یا نہیں۔ پارلیمنٹ سیشن کا آج سے آغاز ہوا ہے جس میں علی الحساب بجٹ کے ماسواء کوئی دوسرا بل منظور ہوگا یا نہیں یہ کہنا مشکل ہے۔ وزیرفینانس نے مزید کہا کہ اگر پارلیمنٹ کی کارروائی کو قوانین کی منظوری کیلئے چلنے نہیں دیا گیا اور آج سے ہی یہ پارلیمنٹ گڑبڑ کی نذر ہوگیا تو کوئی بھی بل پاس نہیں ہوگا۔ ہمیں ہر روز پارلیمنٹ کے اندر کارروائی کو پرسکون طور پر چلانا ہوگا اگر ایسا نہیں ہوا تو ہمیں خالی ہاتھ ہی واپس ہونا پڑے گا۔ وزیرفینانس پی چدمبرم یہاں سری رام کالج کامرس کے طلبہ سے خطاب کررہے تھے۔ بعدازاں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فینانس بل علی الحساب بجٹ اور تصرف بل کی منظوری یقینی ہے۔ البتہ اس پر بحث یا غوروخوض نہیں ہوسکے گا جس کا مجھے بہت افسوس ہوگا کیونکہ میں چاہتا ہوں کہ ہر بل پر سیرحاصل بحث اور غوروخوض ہو۔ 21 فبروری تک جاری رہنے والے اس سیشن کیلئے حکومت نے کئی بل پیش کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ عبوری بجٹ کے علاوہ حکومت تلنگانہ بل پیش کرنا چاہتی ہے لیکن یہ ممکن ہوسکے گا یہ سوال اہم ہے؟ حکومت انسداد رشوت ستانی قوانین بھی پیش کرنے والی ہے۔ اسی دوران تلنگانہ مسئلہ پر پارلیمنٹ کی کارروائی میں رکاوٹ سے صورتحال بگڑ سکتی ہے۔ وزیراعظم منموہن سنگھ نے پارلیمنٹ ہاؤز کے باہر اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہیکہ اس سیشن کے دوران تمام پارٹیاں اور گروپ اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر پرسکون طریقہ پر کارروائی چلانے کی اجازت دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں کہ عام انتخابات سے قبل سی این جی اور پی این جی کی قیمتوں میں کمی کیوں کی گئی۔ چدمبرم نے کہا کہ حکومت نے کوئی رعایت نہیں کی ہے بلکہ یہ معقول قیمتیں ہیں۔ وزیرفینانس نے تیقن دیا کہ اس سال مالیاتی خسارہ میں کمی آئے گی۔ حکومت نے سی این جی کی قیمتوں میں فی کیلو گرام 15 روپئے کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور پائپ کے ذریعہ سربراہ کی جانے والی گیس فی کیوبک میٹر 5 روپئے کمی کی گئی ہے۔