تلنگانہ آر ٹی سی کے خسارہ پر قابو پانے نئے بسیس کی تجویز

چیرمین کارپوریشن ستیہ نارائنا کا دورہ، جوبلی بس اسٹیشن عہدیداروں سے بات چیت
حیدرآباد 11 ستمبر (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں دور دراز دیہی علاقوں کے عوام کو آر ٹی سی بس سہولتیں فراہم کرنے کے لئے تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن 1157 نئی بسوں اور 253 نئی منی بسوں کو بہت جلد متعارف کرے گا۔ صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن مسٹر ایس ستیہ نارائنا نے جوبلی بس اسٹیشن کنٹونمنٹ اور پکٹ آر ٹی سی بس ڈپوز کا اچانک دورہ کرنے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا اور بتایا کہ مسافروں کو بہتر سے بہتر سفر کی سہولتیں بہم پہنچاتے ہوئے آر ٹی سی کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے ساتھ ساتھ نفع بخش بنانے کے لئے حکومت کا بھرپور تعاون حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس موقع پر صدرنشین کے ہمراہ منیجنگ ڈائرکٹر ٹی ایس آر ٹی سی مسٹر جی وی رمنا راؤ بھی موجود تھے۔ گریٹر حیدرآباد سٹی میں میٹرو ریل کے جاری کاموں کا تذکرہ کرتے ہوئے صدرنشین ٹی ایس آر ٹی سی مسٹر ستیہ نارائنا نے بتایا کہ شہر حیدرآباد میں میٹرو ریل تعمیری کاموں کے پیش نظر ریلوے اسٹیشنس کو ایک دوسرے سے مربوط کرکے بس اسٹانڈس کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی۔ انھوں نے ٹی ایس آر ٹی سی کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو 900 کروڑ روپیوں کی جہاں آمدنی حاصل ہورہی ہے وہیں 1100 کروڑ روپیوں کے مصارف بھی ہورہے ہیں۔ اس کے باوجود عوامی سہولتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے منتخب کئے جانے والے بس اسٹانڈس کو عصری سہولتوں سے آراستہ کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ صدرنشین ٹی ایس آر ٹی سی نے کہاکہ اگر کوئی رضاکارانہ تنظیمیں شہر حیدرآباد میں آگے آنے آر ٹی سی بس اسٹانڈس کی تعمیر کرنے پر مسافروں کو مزید بہتر سہولتیں فراہم کی جاسکیں گی۔ ایس ستیہ نارائنا نے اچانک دورہ و معائنہ کے بعد جوبلی بس اسٹیشن میں ہی اعلیٰ عہدیداران آر ٹی سی کے ساتھ اہم اجلاس طلب کیا اور جوبلی بس اسٹیشن و دیگر مقامات پر انتظامات اور بعض خامیوں و کوتاہیوں پر خفگی کا اظہار کیا اور عہدیداروں کو بہتر سہولتوں کی فراہمی پر توجہ دینے کی ہدایات دیں۔ اس موقع پر مسٹر پرشوتم نائک ایکزیکٹیو ڈائرکٹر آر ٹی سی گریٹر حیدرآباد زون، مسٹر کمریا ریجنل منیجر ٹی ایس آر ٹی سی سکندرآباد ، مسٹر ستیہ نارائنا ڈپو منیجر کنٹونمنٹ، مسٹر مدیلیٹی ڈپو منیجر بکٹ بس ڈپو و دیگر عہدیدار موجود تھے۔