دو اوقافی اداروں کا انتظام راست نگرانی میں لینے وقف بورڈ کو ہدایت: محمد قمرالدین
حیدرآباد ۔ 24۔ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی کمیشن کا اجلاس صدرنشین محمد قمرالدین کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں 10 مختلف مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے اہم فیصلے کئے گئے۔ پدا پلی ضلع میں آلور کی درگاہ شریف سے متعلق مقدمہ میں انسپکٹر وقف بورڈ کریم نگر اور سرکل انسپکٹر پدا پلی نے کمیشن کے روبرو رجوع ہوکر اپنی رپورٹ پیش کی ۔ کمیشن نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ کو ہدایت دی کہ وہ درگاہ کے انتظامات فوری طور پر وقف بورڈ کی راست نگرانی میں لیں اور کمیشن کو رپورٹ پیش کریں۔ عثمانیہ یونیورسٹی میں ناانصافی سے متعلق محمد انصاری کے مقدمہ میں رجسٹرار بھوپال ریڈی اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی ۔ کمیشن نے مقدمہ کی سماعت کی اور رجسٹرار نے بتایا کہ درخواست گزار کو پروموشن دے دیا گیا ہے اور دیگر مراعات عمل آوری کے مرحلہ میں ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی میں داخلہ سے متعلق مقدمہ میں رجسٹرار نے کمیشن کو بتایا کہ درخواست گزار ایم اے رشید ایڈوکیٹ کو پی ایچ ڈی میں داخلہ دیا جارہا ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے مقدمہ کی سماعت کو 20 اکتوبر کیلئے ملتوی کیا گیا۔ اصلاح امت سوسائٹی قاضی پیٹ کے مقدمہ میں وقف انسپکٹر قاضی پیٹ نے کمیشن کو بتایا کہ قدیم کمیٹی کی ذمہ داری حاصل کرنے کیلئے پولیس پروٹیکشن درکار ہے۔ کمیشن نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ کو جامع مسجد قاضی پیٹ وقف بورڈ کے راست کنٹرول میں حاصل کرنے کی ہدایت دی ۔ ایک اور مقدمہ میں وقار آباد کے حسان کی شکایت پر کمیشن نے ضلع کلکٹر کو ہدایت دی کہ وہ ایک خانگی ہاسپٹل کے خلاف کارروائی کرے جہاں انستھیسیا کی زائد دوا دیئے جانے کے سبب درخواست گزار کی اہلیہ کی موت واقع ہوئی تھی ۔ ضلع کلکٹر سے درخواست کو روزگار ، ڈبل بیڈروم مکان اور ایکس گریشیا فراہم کرنے کی سفارش کی گئی ۔ سرور نگر میں اوقافی اراضی کے ایک مقدمہ میں کمیشن نے ضلع کلکٹر، ایم آر او اور سروے کمشنر کو 20 اکتوبر کو حاضر ہونے کی ہدایت دی ہے۔ محمد قمرالدین نے بعض خانگی تعلیمی اداروں میں ملازمین کے ساتھ ناانصافی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی اور 20 اکتوبر کو قطعی سماعت مقرر کی ۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کا قیام اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی اسکیمات میں جہاں کہیں بھی ناانصافی کی جائے ، عوام ان سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سماج کے کسی بھی شعبہ میں ناانصافیوں کے ازالہ کیلئے کمیشن متحرک رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں عوامی شکایات پر سخت کارروائی کی جائیگی ۔