تلنگانہ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ، تلگودیشم کے 10 ارکان معطل

برقی بحراین اور کسانوں کی خودکشیوں پر بحث کیلئے اپوزیشن کا اصرار ، مقررہ ایجنڈہ کے مطابق کارروائی چلانے حکومت کا فیصلہ
حیدرآباد /7 نومبر ( سیاست نیوز ) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں آج اپوزیشن جماعت تلگودیشم کے 10 ارکان کو ایک دن کیلئے معطل کردیا گیا جن میں اس کے فلور لیڈر ای دیاکر راؤ بھی شامل ہیں ۔ یہ ارکان ایوان کے تمام مقررہ مصروفیات کو روکتے ہوئے کسانوں کی خودکشیوں اور برقی بحران پر بحث کی اجازت دینے کے مطالبہ پر اصرار کر رہے تھے ۔ اس مسئلہ پر تلگودیشم ارکان کے مسلسل شور و غل اور ہنگامہ آرائی کے سبب ایوان کی کارروائی آج دن میں دو مرتبہ ملتوی کی گئی ۔ بعد ازاں تیسری مرتبہ جیسے ہی اجلاس شروع ہوا تلگودیشم ارکان بدستور اپنے مطالبہ پر اٹل رہتے ہوئے پھر ایک مرتبہ ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے اسپیکر کی کرسی تک پہونچ گئے ۔ شور و غل کے دوران وزیر امور مقننہ ٹی ہرمیش راؤ نے ان ا رکان کی معطلی کیلئے آرڈر پیش کی ۔ جس کی منظوری کے فوری بعد بشمول دیاکر راؤ تلگودیشم کے تمام 10 ارکان کو ایک دن کیلئے معطل کردیا گیا ۔ ٹی آر ایس حکومت کے استدلال تھا کہ وہ تمام مسائل پر بحث کیلئے تیار ہے لیکن وہ چاہتی تھی کہ بزنس اڈوائزری کمیٹی کی طرف سے قطعیت دینے کیلئے ایجنڈہ پر عمل کیا جائے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے دعوی کیا کہ ’’ ہم ہر مسئلہ پر بحث مباحثہ کیلئے تیار ہیں ‘‘ تلنگانہ میں جس کا 2 جون کو وجود عمل میں آیا تھا فی الحال اپنا پہلا بجٹ سیشن جاری ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ٹی آ رایس حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد گذشتہ چار ماہ کے دوران پانی اور برقی کی قلت کے سبب تاحال 250 کسان خودکشی کرچکے ہیں ۔ قبل ازیں وزیر فینانس مسٹر ای راجندر نے مداخلت کرتے ہوئے ایوان میں اپوزیشن ارکان کے احتجاج پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ غیر ضروری طور پر ایوان کی کارروائی میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں ۔ حقیقت تو یہ ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو کسی بھی مسئلہ پر مباحث کیلئے سنجیدگی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کانگریس اور تلگودیشم و بی جے پی کو تلنگانہ عوام ہرگز معاف نہیں کرے گے اور عوام کی آہ خالی نہیں جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر نے ایوان میں خود واضح طور پر اعلان کرچکے ہیں کہ وہ خواہ کتنے ہی گھنٹے ہوں اور کتنے ہی دن درکار ہوں وہ بات کرنے اور مباحث کیلئے تیار ہیں اس کے باوجود غیرسنجیدہ اپوزیشن ارکان ایوان کا قیمتی وقت ضائع کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں ۔ بالکلیہ غلط اقدام ہے ۔ انہوں نے احتجاجی ارکان سے ایوان کی کارروائی کو جاری رکھنے اور بجٹ پر مباحث میں حصہ لینے کی پرزور اپیل کی ۔ اس دوران بی جے پی ، سی پی آئی ، سی پی آئی ایم ، وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور مجلس کے ارکان نے صرف تلگودیشم کانگریس کو ہی اظہار خیال کا موقع دئے جانے پر سخت ا حتجاج کیا اور ہر فلور لیڈر کو اظہار خیال کا موقع فراہم کریں ۔
اسپیکر اسمبلی نے مسٹر ای دیاکر راؤ کو اظہار خیال کا موقع دیا ۔ قائد تلگودیشم پارٹی دیاکر راؤ نے دوپہر زراعت مسٹر پوچارم سرینواس ریڈی پر کسانوں کی توہین کا الزام عائد کیا اور فوری انہیں کابینہ سے برطرف کرنے اور معذرت خواہی کروانے کا حکومت سے مطالبہ کیا ۔ اس دوران تلگودیشم اور برسر اقتدار ٹی آر ایس ارکان کے مابین تلخ کلامی کا آغاز ہوا اور ایوان میں شور و غل پیدا ہوگئی ۔ دوبارہ وزیر امور مقننہ مسٹر ہریش راؤ نے مداخلت کرتے ہوئے اپوزیشن ارکان کے طرز عمل پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت کسی بھی مسئلہ پر مباحث کیلئے تیار ہے اور کبھی بھی مباحث کا جواب دینے سے راہ فرار اختیار ہرگز نہیں کرے گی ۔ اس کے باوجود اپوزیشن ارکان غیر ضروری طور پر ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے کیلئے ایوان میں موجود ہیں اور اگر ایسا ہی عمل جاری رہنے کی صورت میں ہمیں کوئی اقدام کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا ۔اسی دوران ایوان میں ڈرامہ بازی کے ذریعہ وقت ضائع کرنے والے ارکان کو ایوان کی کاروائی سے معطل کرنے سے گریز نہ کرنے کا مجلس فلور لیڈر کے مشورہ دیا ۔ جس کے ساتھ ہی وزیر امور مقننہ نے اپنی نشست سے اٹھ کھڑے ہوکر احتجاجی ارکان سے نشستوں پر واپس ہوئے اور ایوان کی کارروائی کو جاری رکھنے میں تعاون کی خواہش کی بصورت دیگر ارکان کو معطل کرنے پر ہم کو مجبور ہونا پڑے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ اپوزیشن ارکان بالخصوص تلگودیشم ارکان محض ایوان سے معطل ہونے کیلئے ہی اپنے احتجاج پر بضد دکھائی دے رہے ہیں ۔ انہوں نے اسپیکر سے احتجاجی ارکان کے نام پڑھ کر سناتے ہوئے انہیں معطل کرنے کی خواہش کی ۔ جس کے ساتھ ہی اسپیکر نے تلگودیشم پارٹی کے دس ارکان کو آج ایک دن کیلئے ایوان کی کارروائی سے معطل کرنے کا اعلان کیا ۔ اس طرح ٹھیک 12 بجے معطل شدہ ارکان تلگودیشم کو ایوان سے باہر نکالنے کیلئے مارشلس ایوان میں داخل ہوئے اور فوری طور پر ارکان کو اٹھاکر ایوان کے باہر لیکر چلے گئے ۔ اس کے فوری بعد اسپیکر اسمبلی نے تمام سوالات کو ملتوی کرنے اور بحث پر مباحث کا آغاز کرنے کا اعلان کیا اور قائد اپوزیشن مسٹر کے جانا ریڈی سے مباحث شروع کرنے کی خواہش کی ۔