راج بھون میں گورنر کی نگرانی میں دونوں تلگو ریاستوں کے وزرا و عہدیداروں کا اجلاس
حیدرآباد 26 مارچ ( این ایس ایس ) تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے مشترکہ گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے آج دونوں تلگو ریاستوں کے وزرا اور عہدیداروں کا ایک اجلاس راج بھون میں منعقد کیا تاکہ تنظیم جدید آندھرا پردیش قانون 2014 کے تحت پیدا ہوئے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جاسکے ۔ یہ اجلاس راج بھون میں منعقد ہوا جس میں تلنگانہ کی جانب سے وزیر آبپاشی ٹی ہریش راؤ ‘ وزیر توانائی جگدیش ریڈی ‘ مشیر برائے حکومت مسٹر جی ویویک کے علاوہ آندھرا پردیش سے وزیر فینانس وائی رام کرشنوڈو ‘ وزیر لیبر اچن نائیڈو اور تلگودیشم کے چیف وہپ کے سرینواسولو اور سینئر عہدیداروں نے بھی شرکت کی ۔ اس اجلاس میں ملازمین کی تقسیم اور آندھرا پردیش سیکریٹریٹ کی حیدرآباد میں واقع عمارت کو حکومت تلنگانہ کے حوالے کرنے کے تعلق سے غور کیا گیا ۔ تاہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس عمارت کی حوالگی کے تعلق سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے حکومت تلنگانہ کے مشیر مسٹر جی ویویک نے کہا کہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایک اور دور کی بات چیت 17 اپریل کو منعقد کی جائیگی جس میں ان امور کا دوبارہ جائزہ لیا جائیگا ۔ آندھرا پردیش کے وزیر لیبر مسٹر اچن نائیڈو نے کہا کہ انہوںنے اساتذہ ‘ پولیس عملہ اور محکمہ برقی کے ملازمین کی تقسیم اور ان سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش سیکریٹریٹ اور مقننہ کی عمارتیں تلنگانہ کے حوالے کرنے کے تعلق سے فیصلہ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے مشاورت کے بعد کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ برقی کے دو سینئر عہدیداروں نے برقی کی تقسے سے متعلق رپورٹس پیش کیں اور اس تعلق سے امکان ہے کہ آئندہ اجلاس میں کوئی فیصلہ کیا جائیگا ۔ دونوں ریاستوں کے وزرا اور سینئر عہدیداروں کے مابین گذشتہ ایک مہینے میںیہ تیسرا اجلاس تھا جو گورنر مسٹر نرسمہن کی جانب سے طلب کیا گیا تھا ۔ اس طرح کے اجلاسوں کا مقصد ریاست کی تقسیم کے بعد پیدا ہوئے مسائل کو حل کرنے کی سمت پیشرفت کرنا تھا ۔ دونوں ہی ریاستوں نے تمام مسائل کو عدالتوں میں مقدمہ بازی کی بجائے باہمی رضا مندی اور بات چیت کے ذریعہ حل کرنے سے اتفاق کیا تھا ۔ آئی این این کے بموجب تلنگانہ حکومت کے نمائندوں نے گورنر سے اپیل کی کہ وہ آندھرا پردیش کو سیکریٹریٹ اور اسمبلی میں الاٹ کردہ عمارتوں کو حولاے کرنے کی ترغیب دیں۔ اس کے علاوہ تلنگانہ حکومت کا کہنا ہے کہ ان تمام عمارتوں کو بھی اس کے حوالے کردیا جانا چاہئے جو حکومت آندھرا پردیش کے قبضے میں ہیں لیکن زیر استعمال نہیں ہیں ۔ اچن نائیڈو نے کہا کہ اس مسئلہ پر چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو سے مشورہ کیا جائیگا ۔