تقسیم ریاست کے باوجود عوام شیر و شکر کی طرح باہم متحد

حیدرآباد ۔ 24 ستمبر ۔ (سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرابابو نائیڈو نے آندھراپردیش ریاست میں عازمین حج کی روانگی کیلئے علحدہ خصوصی فلیٹ کے آغاز اور حج ہاوز کی تعمیر کا اعلان کیا۔ چندرابابو نائیڈو نے آج حج ہاوز نامپلی سے روانہ ہونے والے آندھراپردیش کے عازمین حج کو وداع کیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ چونکہ دونوں ریاستیں منقسم ہوچکی ہیں لہذا اُن کی حکومت مستقبل میں آندھراپردیش کے عازمین کیلئے روانگی کا علحدہ انتظام کرے گی ۔ اس کے علاوہ آندھراپردیش کے کسی مرکزی مقام پر حج ہاوز تعمیر کیا جائے گا ۔ چندرابابو نائیڈو نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ دو ریاستوں کی تقسیم کے باوجود عوام باہم شیر و شکر زندگی بسر کررہے ہیں۔ انھوں نے آندھراپردیش کے عازمین حج کے لئے حیدرآباد میں کئے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ریاست بھلے ہی تقسیم ہوچکی ہے لیکن ہمیں متحدہ طورپر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔ چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ حج ایک انتہائی مقدس عبادت ہے اور حج بیت اﷲ کیلئے روانہ ہونیو الے عازمین یقینا خوش قسمت ہے ۔ حج کے موقع پر ساری انسانیت کی بھلائی اور امن کیلئے دعا کی جاتی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ابتداء میں متحدہ آندھراپردیش کے عازمین ممبئی یا پھر بنگلور سے روانہ ہوتے تھے لیکن انھوں نے نہ صرف حیدرآباد سے روانگی کا انتظام کیا بلکہ شہر کے مرکزی مقام پر حج ہاوز کی عمارت تعمیر کی ۔ نائیڈو نے کہاکہ میں نے ہی اس عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور میں نے ہی اس کا افتتاح کیا۔ حیدرآباد میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن کی برقراری کے سلسلے میں اُن کے دورے حکومت میں کئے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ حیدرآباد میں امن کی برقراری عوام کے جان و مال کا تحفظ کو یقینی بنانا اُن کی حکومت کا کارنامہ ہے ۔ انھوں نے حیدرآباد کو فرقہ وارانہ فسادات سے پاک کردیا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ 14 اضلاع میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ اُن کے دور میں ہی دیا گیا ۔ اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کیلئے میڈیکل اور انجینئرنگ کالجس کے قیام کی منظوری دی گئی ۔ شادی خانے اور اردو گھر کی تعمیر کا آغاز اُن کے دور حکومت میں ہوا ۔ نائیڈو نے کہاکہ مساجد کے لئے وقف بورڈ کی جانب سے امداد کی اسکیم کا ملک میں پہلی مرتبہ آندھراپردیش میں آغاز ہوا تھا ۔ اقلیتوں کی معاشی پسماندگی کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر آندھراپردیش نے کہا کہ اقلیتوں میں غربت ایک اہم مسئلہ ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ اقلیتوں میں غربت کے خاتمہ کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ انھوں نے کہاکہ جب تک معاشی عدم مساوات کا خاتمہ نہیں ہوگا اُس وقت تک سماج کی ترقی ممکن نہیں۔ نائیڈو نے عازمین حج سے درخواست کی کہ وہ ملک اور دونوں ریاستوں کی ترقی امن اور اتحاد کیلئے خصوصی دعا کریں۔ انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آندھراپردیش میں اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے اُن کی حکومت ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ وزیر اقلیتی بہبود و انفارمیشن ٹکنالوجی ڈاکٹر پلے رگھوناتھ ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے عازمین حج کو اس مقدس فریضہ پر روانگی کیلئے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اسلام میں حج ایک ایسا فریضہ ہے جسے صرف صاحب استطاعت ہی انجام دے سکتے ہیں۔ اسلام کے پانچ ارکان کا حوالہ دیتے ہوئے رگھوناتھ ریڈی نے کہا کہ تین ارکان ہر عام مسلمان ادا کرسکتا ہے لیکن زکوٰۃ اور حج ایسے ارکان ہیں جس کیلئے صاحب استطاعت کا ہونا ضروری ہے ۔ انھوں نے حج ہاوز کی تعمیر کیلئے چندرابابو نائیڈو دور حکومت میں 10 کروڑ روپئے کی منظوری کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ حج ہاوز کی تعمیر دراصل چندرابابو نائیڈؤ کا کارنامہ ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اُن کی حکومت اقلیتوں کی ترقی کے بارے میں سنجیدہ ہے اور اُنھیں وزیر اقلیتی بہبود کی حیثیت سے حکومت کے اس عزم پر فخر ہے ۔ وزیراقلیتی بہبود نے بتایا کہ چندرابابو نائیڈو دور حکومت میں 550 اردو گھر ، شادی خانے تعمیر کئے گئے اور ہزاروں مساجد کو امداد دی گئی ۔ 14 اضلاع میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا گیا اور حیدرآباد میں اردو یونیورسٹی قائم کی گئی ۔ کمشنر اقلیتی بہبود جناب شیخ محمد اقبال آئی پی ایس نے خیرمقدمی تقریر میں کہا کہ 1999 ء میں چندرابابو نائیڈو دور حکومت میں حج ہاوز کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور 2001 ء میں تعمیر مکمل کرلی گئی ۔ انھوں نے کہا کہ چندرابابو نائیڈو اقلیتوں کی ترقی کے سلسلے میں سنجیدہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ آندھراپردیش کی تقسیم کے باوجود عوام میں بھائی چارہ کا اظہار حج ہاوز میں آندھراپردیش کے عازمین کیلئے کئے گئے انتظامات سے ہوتا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ چیف منسٹر نے محکمہ اقلیتی بہبود کو اقلیتوں کی بھلائی سے متعلق اسکیمات کی تیاری کی ہدایت دی ہے ۔ اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے چندرابابو نائیڈو کا خیرمقدم کیا اور انھیں گلدستہ پیش کیا۔ اس موقع پر ارکان اسمبلی منچی ریڈی کشن ریڈی ، پرکاش گوڑ ، سابق وزیر این محمد فاروق ، جنرل سکریٹری تلگودیشم احمد شریف ، سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل ، صدرنشین اقلیتی فینانس کارپوریشن محمد ہدایت کے علاوہ تلگودیشم کے اقلیتی قائدین محمد فیروز خان ، علی مسقطی ، مظفر علی خان ، فاروق علی خان ، محمد عبدالسلام ، ایم اے باسط ، علی بن سعید القطمی اور دوسرے موجود تھے ۔