نوجوانوں میں بے چینی ‘یونیورسٹی میں احتجاج ‘حکومت پرتقررات کو ٹالنے کانگریس اور بی جے پی کا الزام
حیدرآباد 24 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ اسمبلی میں آج تمام اہم اپوزیشن جماعتوں نے ریاست کی ایک لاکھ 7 ہزار مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات میں حکومت کی ناکامی پر ایوان سے واک آوٹ کردیا۔ سرکاری محکمہ جات نے مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے سلسلہ میں آج اسمبلی میں گرما گرم مباحث ہوئے۔ حکومت نے اگرچہ تقررات کے عمل میں تاخیر کا اعتراف کیا تاہم مرحلہ وار انداز میں یہ عمل مکمل کرنے کا اعلان کیا۔ اپوزیشن نے الزام عائد کیا کہ حکومت بیروزگار نوجوانوں سے کئے گئے وعدے سے انحراف کررہی ہے ۔ وزیرفینانس ای راجندر کے جواب سے غیر مطمئن کانگریس ‘بی جے پی ‘سی پی آئی اور سی پی ایم نے واک آوٹ کردیا ۔ وقفہ سوالات کے آغاز سے ہی تقررات کے مسئلہ پر حکومت کو اپوزیشن کی تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ حکومت کے 9 ماہ کی تکمیل کے باوجود تلنگانہ راشٹرا سمیتی اپنے اہم وعدے کی تکمیل میں ناکام ہوچکی ہے ۔ اپوزیشن نے کہا کہ تقررات کے عمل کو ٹالنے کی کوشش کے سبب نوجوانوں اور طلبہ میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔ حکومت کے چند ماہ کے اندر یونیورسٹی کیمپس میں طلبہ احتجاج کا آغاز کرچکی ہے ۔ کانگریس کے ڈاکٹر بی چنا ریڈی نے کہا کہ حالیہ چند ماہ کے دوران حکومت نے سرکاری محکمہ جات میں تقررات کے سلسلہ میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ہے ۔ انہوں نے حکومت سے جاننا چاہا کہ مخلوعہ جائیدادوں پر کس طرح تقررات کئے جائیں گے ۔ سی پی آ:ی رکن رویندر کمار نائک ‘ بی جے پی فلور لیڈر ڈاکٹر کے لکشمن اور سی پی آئی ایم رکن ایس راجیا نے بھی حکومت سے جاننا چاہا کہ ایک لاکھ 7 ہزار مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا عمل کب تک مکمل کیا جائے گا۔بائیں بازو کی جماعتوں نے کہا کہ حکومت کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے وعدے سے منحرف ہوچکی ہے ۔ تلنگانہ میں دو لاکھ سے زائد کنٹراکٹ ملازم ہیں جو خدمات کو باقاعدہ بنانے کے منتظر ہیں۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ طلبہ کی قربانیوں کے سبب تلنگانہ ریاست وجود میںآئی ہے اور آج وہی طلبہ احتجاج پر اتر آئے ہیں ۔ انہو ںنے کہا کہ برسر اقتدار پارٹی کو سیاسی عہدے پُر کرنے میں دلچسپی ہے لیکن بیروزگار طلبہ کی اسے کوئی فکر نہیں۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ تلنگانہ عوام کی مہربانی سے آج ٹی آر ایس اقتدار میں ہے لیکن عوام کو نظر انداز کردیا گیا ۔ ٹی آر ایس کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے آج تک ایک بھی جائیداد پر تقرر نہیں کیا گیا جس کے باعث عوام میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی نے کہا کہ تقررات کے مسئلہ پر حکومت نے ابھی تک اپنا موقف واضح نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے ایک سال میں ایک لاکھ 7 ہزار مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا اعلان کیاتھا۔ حکومت نے تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن قائم کیا لیکن ابھی تقررات کا آغاز نہیںہوا ۔ انہو ںنے کہا کہ یونیورسٹی طلبہ اس بات پر ناراض ہے کہ حکومت انہیں روزگار فراہم کرنے کے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ جانا ریڈی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے لائحہ عمل کا اعلان کریں۔ انہوں نے حکومت کے تیقن پر عدم اطمینان کااظہار کرتے ہوئے ساتھی ارکان کے ساتھ واک آوٹ کیا۔ کانگریس کے بعد بی جے پی ‘سی پی آئی ‘سی پی ایم ارکان نے بھی ایوان سے بطور احتجاج واک آوٹ کردیا۔