حیدرآباد ۔ 6 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : ایمسیٹ میں رینک لانے کے بعد داخلے کے لیے بے چین طلبہ اور سرپرستوں کو رہنمائی کے لیے اور کونسلنگ کے طریقہ کار بتانے کے لیے سیاست کونسلنگ پروگرام نہایت مفید اور معاون ثابت ہوتا ہے ۔ مسلمان تعلیمی شعبہ میں دلچسپی بڑھا رہے ہیں جس کے ثمر آور نتائج برآمد ہوتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست نے یہاں رائل ریجنسی گارڈن آصف نگر میں ایمسیٹ پری کونسلنگ سیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ مسلم طبقہ میں لڑکوں سے زیادہ لڑکیاں پڑھ رہی ہیں ۔ والدین اپنے بچوں کو بھی پڑھائیں ، صرف ڈاکٹر ، انجینئر بنانے کے بجائے دیگر پروفیشنل کورسیس میں بھی داخلے کی سعی کریں ۔ مسلم نوجوان طبقہ کا ہندوستانی فوج آرمی ، نیوی ، سی آر پی ایف کی طرف توجہ دیں اگر شارٹ سرویس کے تحت محکمہ دفاع میں اگر ملازمت حاصل کریں تو دس سالہ سرویس کے بعد انہیں ایکس سرویس مین فہرست میں شامل کیا جاتا ہے اور تحفظات کے زمرہ میں تعلیم اور ملازمت کے مواقع ملتے ہیں ۔ جناب زاہد علی خاں نے سلسلہ تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ادارہ سیاست ملت کے فلاحی کاموں میں سرگرم عمل ہے اور کسی بھی قسم کی کونسلنگ کے لیے دفتر سیاست سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا ۔ ایمسیٹ کے رینک کے بعد کس کورس میں کس رینک پر داخلے ملے گا اس کے لیے طلبہ کو کونسلنگ میں شریک ہونا چاہئے اگر کوئی کونسلنگ کے ذریعہ داخلے حاصل کرتا ہے تو انہیں مراعات فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم سے استفادہ کی سہولت ہوتی ہے ۔ انہوں نے رائل ریجنسی انتظامیہ کے تعاون پر جناب فیصل بن علی سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ وہ آئی اے ایس ، آئی پی ایس ، این ڈی اے کے لیے مسلم طلبہ کو تیاری کا مشن چلا رہے ہیں ۔ شہر کے علاوہ اضلاع کے طلبہ ادارہ سیاست سے رجوع ہورہے ہیں ۔ جناب ظفر جاوید سکریٹری سلطان العلوم ایجوکیشن سوسائٹی و چیرمین میناریٹی انسٹی ٹیوشن فیڈریشن نے اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ کونسلنگ دراصل داخلے کا طریقہ کار ہے ۔ 1994 میں ریاست میں شروع ہوا ۔ سال 2006 سے وہ مسلم میناریٹی کالجس کی علحدہ SW-II کونسلنگ کی نگرانی کررہے ہیں ۔ کونسلنگ میں شرکت سے قبل اس کے طریقہ کار سے واقف ہوجائیں اور اسنادات کی فہرست بناکر فائل تیار کریں ۔ کالج ، کورس اہم ہیں ۔ انہوں نے تلنگانہ اور اے پی ریاست کے مسلم امیدواروں کو خوش نصیب قرار دیا کہ آسام میں مسلمان 33 فیصد ہے لیکن صرف ایک مسلم کالج ہے اور بنگال میں 30 فیصد مسلمان ہے لیکن مسلمانوں کا ایک بھی کالج نہیں ہے جب کہ تلنگانہ میں مسلمان 14 فیصد ہے اور مسلمانوں کے 52 کالجس ہیں اس کے علاوہ فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم کے تحت فری انجینئرنگ کرسکتے ہیں ۔ آج کالجس بہت ہیں ہر طالب علم کو داخلہ مل جائے گا ۔ ڈاکٹر عبدالرحمن اگر یکلچر یونیورسٹی ریٹائرڈ پروفیسر نے اگریکلچر کورسز کی معلومات فراہم کرتے ہوئے بی ایس سی اگریکلچرل اور ایم پی سی ، بی پی سی گروپ کے طلبہ کے لیے کورس اور کونسلنگ سے واقف کروایا ۔ پروفیسر سید اسماعیل نے وٹرنری سائنس ، ہارٹیکلچر فشریز کورس کے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کس رینک پر داخلے ملے گا ۔ گورنمنٹ میں سلف فینانس سیٹ کیا ہوتی بتلایا ۔ احمد بشیر الدین فاروقی نے ایمسیٹ ( انجینئرنگ / میڈیسن ) کے مختلف کورسیس کی تفصیلات پیش کی ۔ کیرئیر کونسلر ایم اے حمید نے کونسلنگ کیا ہے کہ اس میں کس طرح شرکت کریں ، کونسے سرٹیفیکٹ ضروری ہے ۔ کس رینک پر کس میں داخلے ملے گا ۔ تلنگانہ اور اے پی ایمسیٹ میں ہونے والی تبدیلیوں کے حوالہ سے ہر طالب علم کو ان کے شکوک و شبہات دور کرتے ہوئے اطمینان بخش انداز میں معلومات فراہم کی اور سوالات کے جوابات دئیے ۔ جناب منظور احمد ، اور خواجہ علی شعیب نے بھی رہنمائی کی ۔ پروگرام کے انعقاد میں عبدالغفار ، محمد جاوید ، سیما ، حاجی عبدالکریم نے معاونیت کی ۔ عبدالرحمن کی قرات سے آغاز ہوا اور آخر میں ایم اے حمید نے شکریہ ادا کیا ۔ اس کے بعد کونسلنگ شیڈول سے تمام طلبہ کو واقف کرواتے ہوئے رہنمائی کی گئی ۔ سیاست ایمسیٹ کونسلنگ میں زائد از 5 ہزار طلبہ اور سرپرستوں کی ریکارڈ تعداد نے شرکت کی ۔۔