گرمائی کیمپس کے نام پر کئی اسکولس میں سرگرمیاں ، محکمہ تعلیمات کو شکایتوں کی وصولی کے بعد کارروائی کی تیاری
حیدرآباد۔27اپریل (سیاست نیوز) گرمائی تعطیلات میں اسکولوں اور کالجس میں چلائی جانے والی اضافی کلاسس یا مہارت پیدا کرنے کے لئے منعقد کئے جانے والے خصوصی کورسس کے متعلق محکمہ تعلیمات نے واضح کیا ہے کہ اگر اسکول میں نصابی کتب کی درس وتدریس انجام دی جا رہی ہے تو یہ غیر قانونی ہے اور اگر اسکولوں یا کالجس کی عمارت میں اسکول وکالج انتظامیہ کوئی گرمائی کیمپ منعقد کرتا ہے اور اس میں شرکت کیلئے اساتذہ یا طلبہ کو پابند نہیں کرتا تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ دونوں شہروں کے مختلف تعلیمی اداروں کی جانب سے گرمائی تعطیلات کے دوران گرمائی کیمپس کے متعلق محکمہ تعلیم کو متعدد شکایات موصول ہونے لگی ہیں لیکن اگر کوئی اسکول یا کالج ان گرمائی کلاسس میں شرکت کو لازمی قرار نہیں دیتا ہے اوران کلاسس کے دوران نصابی کتب نہیں پڑھاتا ہے تو یہ اس کا اختیار ہے۔بتایاجاتا ہے کہ بعض اسکولوں میں محکمہ تعلیم کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اساتذہ و طلبہ کو لازمی طور پر گرمائی تعطیلات میں چلائی جانے والی کلاسس میں داخلہ لینے پر زور دینے کی شکایات موصول ہوئی جس کے خلاف کاروائی کے آغاز کے سبب نام نہاد سماجی کارکن و آر ٹی آئی کارکن ان اسکولوں و کالجس کے انتظامیہ و ذمہ داروں کو ہراساں کرنے لگے ہیںجہاں رضا کارانہ طور پر گرمائی کلاسس کا انعقاد عمل میں لایا جا رہاہے اور مخصوص مضامین کیلئے یہ کلاسس منعقد کی جا رہی ہیں۔ شہر کے مختلف اسکولوں وکالجس میں جاری گرمائی کلاسس میں دینیات کے علاوہ کراٹے‘ حفاظت خود اختیاری ‘ حساب میں مہارت کے علاوہ دیگر امور کی تربیت فراہم کی جا رہی ہے لیکن ان کی اس کوشش کو متاثر کرنے کیلئے بعض گوشوں کی جانب سے کی جانے والی شکایات کے متعلق اسکولوں و کالجس کے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جو لوگ ان گرمائی کلاسس کو نشانہ بنانے کی کوشش کرر ہے ہیںوہ دراصل انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں لیکن ان کلاسس کا انعقاد صرف اسکولی طلبہ وطالبات کیلئے نہیں ہوتا اور نہ ہی اسکول کے طلبہ و طالبات کی ان کلاسس میں شرکت کو لازمی قرار دیا جاتا ہے اسی لئے یہ کہنا کہ یہ کلاسس غیر قانونی ہیں درست نہیں ہے۔ محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے بتایا کہ ریاست میں گرمائی تعطیلات کے دوران اسکولوں وکالجس کو تعطیلات کی فراہمی لازمی ہے لیکن اس دوران اسکولوں و کالجس کی عمارتوں کو کسی اور مقصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اگر نصابی کتب پڑھائے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں ان اسکولوں اور کالجس کے خلاف کاروائی کی جائے گی جو تعطیلات کے دوران نصاب میں مہارت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔