آصف جاہی دور کی یادگاروں سے کھلواڑ، ٹی آر سی کا مذاکرہ، ویدا کمار و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔2اگست(سیاست نیوز) متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے ساٹھ سالوں میں ریاست حیدرآباد کے تاریخی مقامات سے برتے جانے والے تعصبانہ رویہ کا علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد بھی سلسلہ جاری ہے۔بالخصوص قطب شاہی اور آصف جاہی دور کی یادگاروں کے ساتھ کھلواڑ تلنگانہ کے تاریخی ورثے کی تباہی کا ذمہ دار ہوگا۔ آج یہاں چندرم حمایت نگر میں تلنگانہ ریسور س سنٹر کی 185ویں مذاکرے ’’شہر حیدرآباد دکن کے تاریخی ورثے کا تحفظ‘‘ کے دوران چیرمن ٹی آر سی مسٹر ایم ویدا کمار نے یہ بات کہی۔اسوسیٹ پروفیسر محکمہ ٹورزام مسٹر مہیندر ریڈی‘چیف کنونیر ایس سی ایس ٹی بی سی مسلم فرنٹ جناب ثناء اللہ خان‘موظف پروفیسر چندا راملو‘ تلگو جرنلسٹس مسٹر جگن ریڈی‘ مسٹر کے راملو نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں حیدرآبادی تہذیب پر مبنی مسٹر ڈی نرسنگ رائو کی فلم دی سٹی کی بھی نمائش کی گئی ۔مسٹر ایم ویدا کمار نے کہاکہ متحدہ ریاست میں آندھرا ئی حکمرانوں نے ریاست حیدرآباد کے حکمرانوں کی یادگاروں کے متعلق جو رویہ اپنایا تھا اسی پر تلنگانہ حکومت بھی کام کررہی ہے۔
گولکنڈہ قلعہ‘ مکہ مسجد ‘ چارمینار‘ سٹی کالج ‘ جوبلی ہال‘ اسمبلی کی عمارت‘ عثمانیہ یونیورسٹی‘ عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی قدیم عمارت‘ ہائی کورٹ‘ عثمانیہ شفاء خانہ اور دیگر کئی عمارتیں جو قطب شاہی اور آصف جاہی سلاطین نے اپنی خصوصی دلچسپی اور عوامی مفاد کے پیش نظر تعمیر کئے آج متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے تعصب پسند حکمرانوں کی کوتاہیوں کے سبب تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔ مسٹر ویدا کمار نے کہاکہ عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی قدیم عمارت تاریخی اہمیت کی حامل ہے مگر پچھلے ساٹھ سالوں میںاس کو نظرانداز کئے جانے کے سبب وہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے لہذا حکومت تلنگانہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ تلنگانہ میںتاریخی اہمیت کے حامل اس عمارت کو آہک پاشی ‘ تزئین نو کے ذریعہ استحکام پہنچانے کاکام کریں۔ انہوں نے کہاکہ عمارت کی مخدوشی کے پیش نظر وہا ںپر موجود مریضوں اور عملے کی منتقلی جس قدر ضروری ہے اسی طرح مخدوشی کاشکار قدیم تاریخی عمارت کی مرمت بھی ناگزیر ہے۔ انہوں نے عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی قدیم تاریخی عمارت کی مرمت اور اہک پاشی کے ذریعہ آصف جاہی دور حکومت کی یادگار کو تحفظ فراہم کرنے اور وہاں پر طبی لائبریری اور میوزیم قائم کرنے کا حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا۔ دیگر مقررین نے بھی چیرمن ٹی آرسی کے مطالبہ کی حمایت کرتے ہوئے حکومت تلنگانہ کی جانب سے دواخانہ کی قدیم عمارت کو منہدم کرنے کی اطلاعات پر برہمی کااظہار کیا۔