انقرہ 29 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام)ترک صدر رجب طیب اردغان نے خبردار کیا ہے کہ ان کا ملک امریکہ کے اتحادی شامی کرد باغیوں کو سرحدی شہر تل ابیب میں خودمختاری کے اعلان اور ان کی پیش قدمی روکنے کے لیے فوجی کارروائی سمیت تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ترک صدر نے کنال 24 ٹیلی ویڑن چینل اسٹیشن سے نشر کی گئی تقریر میں کرد ملیشیا پر شام کے شمالی علاقے میں عربوں اور ترکمانی باشندوں کی نسلی توہین کا الزام عاید کیا ہے اور کہا ہے کہ مغرب کی جانب سے شامی کرد ملیشیا کی حمایت سے دہشت گردی میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ترک صدر نے کہا کہ ”یہ ایک انتباہ ہے،اگر آپ کسی بھی جگہ ایسا کرنے کی کوشش کریں گے تو ترکی کو کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی اور ہم جو بھی ضروری ہوا،وہ کریں گے”۔انھوں نے یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ شامی کردوں کو نشانہ نہ بنانے کے لیے امریکہ کے مطالبے کو مسترد کردیں گے۔ناٹوکا رکن ملک ترکی شام میں امریکہ کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد میں شامل ہے لیکن وہ شامی کردوں کی جماعت ڈیموکریٹک یونین پارٹی (پی وائی ڈی) کی ملک کے شمال میں پیش قدمی پر تشویش کا اظہار کررہا ہے اور اس کو اپنی قومی سلامتی کے لیے ایک خطرہ سمجھ رہا ہے۔اس کو یہ خدشہ لاحق ہے کہ اس طرح ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں علیحدگی کی تحریک چلانے والے کرد باغیوں کو تقویت مل سکتی ہے۔