انقرہ ، 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ترکی کی پولیس نے مقامی انتخابات کے نتائج کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ افراد قدامت پسند وزیر اعظم رجب طیب اردغان کی جماعت کی حالیہ انتخابات میں ملک گیر فتح کو چیلنج کر رہے تھے۔ ترک دارالحکومت میں منگل کو مرکزی سکیولر جماعت کے لگ بھگ دو ہزار حامی ’’چور رجب‘‘ کے نعرے بلند کر رہے تھے۔
ترک حکومت نے اس مظاہرے کے خلاف بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن افراد کو انتخابات میں فتح نصیب نہیں ہوئی، وہ اب جیت کا دعویٰ نہیں کر سکتے۔ اتوار کو منعقدہ میونسپل الیکشن کو اردغان کے گیارہ سالہ دور اقتدار کے حوالے سے ایک ریفرنڈم قرار دیا جا رہا تھا۔ حکومتی جماعت کو انقرہ اور استنبول میں بھرپور کامیابی حاصل ہوئی۔ پیر کو انقرہ میں اپنے ہزاروں کارکنوں اور حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے اردغان نے کہا تھا : ’’ترکی میں جمہوریت کو فتح ملی ہے اور اظہار خیال کی آزادی جیت گئی ہے۔ ترکی میں ایسی جمہوریت ہے، جس کی مغرب صرف خواہش کرسکتا ہے۔‘‘