تحفظ ماحولیات کیلئے عام مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی

قانون کی خلاف ورزی پر جرمانہ کی تجویز، پان و سگریٹ فروشوں کیخلاف بھی کارروائی متوقع

حیدرآباد۔6اگسٹ(سیاست نیوز) ریاستی حکومت کی جانب سے شہر حیدرآباد کی ترقی اور شہر میں ماحولیات کے تحفظ کیلئے کئے جانے والے فیصلوں میں عام مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی کو یقینی بنانے کا اعلان بھی شامل ہے اور اس سلسلہ میں متعدد اقدامات بھی ماضی میں کئے گئے تھے لیکن اس کے کوئی خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے لیکن مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآبادکی جانب سے شہر میں تحفظ ماحولیات اور عام مقامات پر سگریٹ نوشی کے خاتمہ کیلئے خصوصی مہم چلانے پر غور کرنے لگی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی و مرکزی حکومت کے قوانین کے مطابق عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر عائد کردہ پابندی کے قانون کو نافذ کرنے کے لئے جی ایچ ایم سی کی جانب سے محکمہ پولیس کی خدمات حاصل کرتے ہوئے سرعام سگریٹ نوشی کرنے والوں کے خلاف جرمانے عائد کرنے پر غور کیا جائے گا۔ شہر حیدرآباد کو عالمی شہروں کی فہرست میں شامل کرنے کے لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات میں اس اقدام کو کافی اہمیت دیئے جانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ملک میں موجود قوانین کے مطابق سگریٹ پیاکٹ سے کم فروخت نہیں کیا جانا چاہئے اسی لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے فیصلہ کیا ہے کہ شہر میں موجود پان کے ڈبوں کو اس قانون کا پابند بنانے کیلئے کاروائی کی جائے اور ساتھ ہی ہوٹلوں اور پان کے ڈبوں کے علاوہ ریستوراں میں برسرعام سگریٹ نوشی کرنے والوں کو 200روپئے تک کے جرمانے عائد کئے جائیں۔باوثوق ذرائع کے مطابق شہر حیدرآباد میں موجود سیاحتی مقامات اور ان کے اطراف و اکناف اس قانون پر سختی کے ذریعہ اس کے آغاز کا منصوبہ ہے تاکہ سیاحتی مقامات کو بغرض تفریح پہنچنے والے سیاحوں کو اس بات کا پیغام دیا جا سکے کہ شہر حیدرآباد میں ماحولیاتی آلودگی پر کنٹرول کے اقدامات کو ممکن بنایا جا رہا ہے اور شہریوں کو برسر عام سگریٹ نوشی کی اجازت حاصل نہیں ہے۔ جی ایچ ایم سی عہدیداروں کے مطابق اس سلسلہ میں محکمہ پولیس سے تعاون حاصل کرنے کے لئے اعلی عہدیداروں سے مشاورت کی جائے گی اور 15اگسٹ کے بعد سے اس مہم میں شدت پیدا کرنے کے متعلق اقدامات کو ممکن بنایاجائے گا۔ بلدی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ شہر میں کھلے عام رفع حاجت کو روکنے کیلئے چلائی گئی مہم کی طرح اس مہم کو بھی چلائے جانے سے اس کے مثبت نتائج برآمد ہونے کے قوی امکانات ہیں اسی لئے اس مہم کے آغاز کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔