تحفظات کے مطالبہ پر پٹیل برادری کی ریالی میں تشدد

گجرات کے بی جے پی رکن اسمبلی کے دفتر پر حملہ
مہسنا ۔ 23 ۔ جولائی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : گجرات کے ویسانگر ٹاون میں آج تحفظات کی فراہمی کے مطالبہ پر پٹیل برادری کی ریالی تشدد کا رخ اختیار کر گئی ۔ جب کہ پولیس نے ہجوم پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا ۔ تاہم احتجاجیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ تشدد کے لیے دوسرے گروپس ذمہ دار ہے ۔ مہسنا پولیس کنٹرول روم نے بتایا کہ تشدد کے دوران ایک جرنلسٹ زخمی ہوگیا جو کہ ریالی کی رپورٹنگ کررہا تھا ۔ پٹیل برادری کو او بی سی زمرہ میں شامل کرنے کے مطالبہ پر آج تقریبا 25 ہزار مرد و خواتین نے ایک ریالی نکالی تھی ۔ جب یہ ریالی مقامی بی جے پی رکن اسمبلی رشی کیش پٹیل کے دفتر کے قریب پہنچی برادری کے بعض ارکان نے رکن اسمبلی سے ملاقات کر کے ایک میمورنڈم پیش کرنے کی کوشش کی ۔ لیکن پٹیل اپنے دفتر میں موجود نہیں تھے ۔ جس پر بعض ارکان برہم ہو کر ان کے دفتر اور قریبی دکانات میں توڑ پھوڑ کردی ۔ حتی کہ ریالی میں شامل بعض افراد نے تشدد سے کام لیتے ہوئے خانگی املاک کو نقصان پہنچایا اور سنگباری کے علاوہ ایک کار کو آگ لگادی گئی ۔ پولیس نے تشدد پر آمادہ ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے کم از کم 10 آنسو گیس شیل داغے جس کے بعد صورتحال قابو میں آگئی ۔ تاہم تشدد میں کوئی شدید زخمی نہیں ہوا ۔ مہسنا پولیس سپرنٹنڈنٹ مسٹر جے آر موتھالیہ نے بتایا کہ ویسا نگر ٹاون میں اضافی پولیس جمعیت متعین کردی گئی ہے اور تشدد کے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ دریں اثناء مذکورہ ریالی کے ایک منتظم مہیش پٹیل نے یہ ادعا کیا کہ دیگر تنظیموں کے بعض افراد اس تشدد کے ذمہ دار ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ سردار پٹیل گروپ کے بعض عناصر جو کہ ریالی میں شرکت کے لیے ضلع کھیڈا سے آئے تھے تشدد کے لیے ہجوم کو اکسایا تھا ۔ بصورت دیگر یہ ریالی بالکلیہ پرامن تھی ۔۔