نئی دہلی۔ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آج خصوصی عدالت کو بتایا کہ انڈین مجاہدین کے دہشت گرد تحسین اختر اور ضیاء الرحمن ہنوز ہندوستان میں مختلف مقامات خاص طورپر دارالحکومت دہلی میں دہشت گرد حملے انجام دینے کی ’’سازش‘‘ کر رہے ہیں۔ پاکستان کے آقاؤں کے اشاروں پر وہ کام کر رہے ہیں، تاہم اس تحقیقاتی ایجنسی نے جس نے دونوں کے خلاف مزید تحقیقات کے لئے 90 دن کی مدت کو 180 دن کردینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ آخر یہ دونوں کس طرح سازش رچا رہے ہیں، جب کہ دونوں قومی تحقیقات ایجنسی (این آئی اے) کی تحویل میں ہیں۔ این آئی اے حیدرآباد یونٹ اور دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے اس سال مارچ میں ان کی گرفتاری کے بعد سے اپنی تحویل میں رکھا ہے، تاہم تحقیقاتی ایجنسی دونوں پر دہشت گرد کارروائیاں انجام دینے کی سازش تیار کرنے کا الزام عائد کیا۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی نے ڈسٹرکٹ جج آئی ایس مہتا کو بتایا کہ انھوں نے انڈین مجاہدین کے آدمیوں کے خلاف معتبر ثبوت اکٹھا کرنے کے لئے نیپال کو مکتوب روانہ کئے ہیں اور متحدہ عرب امارات میں متعلقہ اتھارٹیز سے رابطہ قائم کیا گیا ہے، کیونکہ ان ملزمین نے دہشت گرد کارروائیوں کے لئے یہاں سے ملنے والی رقم کو استعمال کیا ہے۔ یہ دونوں ملزمین (تحسین اختر اور ضیاء الرحمن) ہندوستان میں دہشت گرد کارروائیوں کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران تحسین اختر، ضیاء الرحمن اور ایک پاکستانی شہری کو خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ انھیں این آئی اے کی حیدرآباد یونٹ کی جانب سے حیدرآباد سے دہلی لانے کے بعد پیش کیا گیا۔ اس دوران عدالت نے تحسین اور ضیاء الرحمن کو 14 اگست تک عدالتی تحویل میں دیا اور این آئی اے کی درخواست پر کل سماعت مقرر کی ہے۔