چینائی۔/23جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) اب ہندوستان پسماندہ ذات ( بی سی) کے کسی شخص کے ذریعہ مذہب تبدیل کرکے اسلام اپنالئے جانے کی حالت میں بھی اسے پسماندہ ذات کا مسلمان ہی سمجھا جائے گا۔ مدراس ہائی کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران یہ فیصلہ سنایا ہے۔ جسٹس ڈی ہری پرنتھام نے یہ فیصلہ سناتے ہوئے تملناڈو پبلک سرویس کمیشن کو درخواست گذار آرعائشہ کی اپیل قبول کرنے کی ہدایت دی ہے۔ غور طلب ہے کہ ہندوخاندان میں پیدا ہونے والی آر عائشہ نے سال 2005ء میں اسلام قبول کرلیا تھا۔ اگسٹ 2014ء میں انہیں مسلم لبائی برادری سے تعلق رکھنے سے متعلق کمیونٹی سرٹیفکیٹ بھی مل گیا تھا۔ 19جولائی دیئے گئے ایک سرکاری فیصلہ کے مطابق لبائی برادری کو پسماندہ طبقہ کا درجہ حاصل ہے۔
عائشہ نے 2014ء میں مسلم پسماندہ طبقہ کے ایک امیدوار کے طور پر ٹائپسٹ کے عہدہ کے لئے درخواست کی۔ دسمبر 2014ء میں انہوں نے جونیر اسسٹنٹ ٹائپسٹ گروپ 4کا امتحان بھی دیا۔ اس امتحان میں انہیں 153نمبرات ملے۔ حالانکہ انہیں تملناڈو پبلک سرویس کمیشن کی طرف سے ان کے پسماندہ طبقہ سرٹیفکیٹ کی جانچ کے لئے بلایا بھی گیا لیکن بعد میں کمیشن نے ان کی درخواست اس بنیاد پر منسوخ کردی کہ وہ پیدائش کے وقت مسلمان نہیں تھیں۔ کمیشن کے اس فیصلہ کے بعد انہوں نے مدراس ہائی کورٹ میں اس سلسلہ میں ایک عرضی دائر کی۔ اپنے دفاع میں تملناڈو پبلک سرویس کمیشن نے یہ دلیل دی کہ کیونکہ مذکورہ عہدہ کے لئے عمر کی حد 30سال مقرر کی گئی تھی۔ اس لئے درخواست گذار صرف دیگر طبقہ کے تحت ہی درخواست داخل کرسکتی تھیں۔
درخواست کرتے وقت عائشہ کی عمر 32سال تھی۔ عدالت میں کمیشن نے عمر کی بنیاد پر درخواست گذار کی اہلیت کو مسترد کرنے کی مانگ کی۔ درخواست گذار کے وکیل نے عدالت میں یہ دلیل دی کہ مذکورہ معاملہ جسٹس ہری پرنتھام کی طرف سے ملتے جلتے ایک معاملے میں پہلے دیئے گئے ایک فیصلہ سے متاثر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عائشہ کی پسماندہذات کا مسلم سمجھا جاتا ہے تو وہ تقرری کے لئے اہل مانی جائیں گی۔ اپیل کے مطابق ایم یو عارفہ مقدمہ جو کہ آر عائشہ کے معاملے سے ملتا جلتا ہے کی سماعت کے دوران جسٹس ہری پرنتھام نے درخواست گذار کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔ دلیل میں سپریم کورٹ کی طرف سے سنائے گئے کئی دیگر فیصلوں کا بھی حوالہ دیا گیا۔ فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس ہری پرنتھام نے کمیشن کو درخواست گذار عائشہ کی امیدواری پر پسماندہ ذات مسلمان امیدوار کے طور پر غور کرنے کا حکم دیا۔