تالابوں کے تحفظ کیلئے نئی فورس ، ملبہ ڈالنے اور قبضہ کے خلاف بروقت کارروائی

جی ایچ ایم سی کے شعبہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ سے اقدامات کا آغاز
حیدرآباد۔29اگسٹ(سیاست نیوز) شہر میں تالابوں کے تحفظ کے لئے جی ایچ ایم سی کے نو تشکیل شدہ شعبہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے نئی فورس کی تیاری عمل میں لائی جا رہی ہے اور اس فورس کو شہر کے تمام بڑے تالابوں کے قریب تعینات کیا جائے گا تاکہ تالابو ں کو گندگی سے بچانے کے علاوہ تالابوں میں تعمیری ملبہ ڈالنے اور شکم کی اراضیات پر قبضے کرنے والوں کے خلاف بروقت کاروائی کوممکن بنایاجاسکے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شروع کئے گئے اس شعبہ کے نگران عہدیدار مسٹر وسواجیت کمپاٹی نے بتایاکہ شہر حیدرآباد میں تالابوں کے تحفظ کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے تحت یہ فورس تیار کی گئی ہے جوکہ تالابوں کے شکم پر قبضوں کو روکنے کے علاوہ تالابوں میں گندگی پھیلانے والوں کے خلاف کاروائی کی مجاز ہوگی۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں کئی تالابوں کا مستقبل خطرہ میں ہے کیونکہ تالابوں میں تعمیراتی ملبہ ڈالتے ہوئے تالاب کے احاطہ کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور جس مقام پر تعمیراتی ملبہ سے شکم غائب ہو رہا ہے ان مقامات پر ناجائز قبضے کئے جا رہے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں موجود تالابوں کے رقبہ اور مکمل سطح آب کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں ان تفصیلات کے حصول کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے متعلق بتایا کہ سب سے پہلے بڑے تالابوں اور جھیلوں کے متعلق معلومات حاصل کرتے ہوئے اس نئی فورس کے ذمہ داروں کو واقف کروایا جائے گا اوراسی طرح دیگر تالابوں پر بھی اس فورس کی تعیناتی کے ذریعہ تالابوں کے تحفظ اور ان کے اطراف پانی کے بہاؤ کے راستوں اور ایف ٹی ایل پر قبضوں کوروکنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآبادکے عہدیداروں کا کہناہے کہ تالابوں کے قریب ہمہ وقت محافظین کی تعیناتی سے تالابوں کی اراضیات پر قبضوں کو روکنے میں مدد حاصل ہوگی ۔ تالابوں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیموں کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ حیدرآباد میٹروپولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے ریکارڈس میں تبدیلی کرتے ہوئے کئی تالابوں کے رقبہ کو محدود کردیا گیا ہے جب تک اس ریکارڈ کو درست نہیں کیا جاتا اس وقت تک تالابوں کے تحفظ کے اقدامات ممکن نہیں ہے کیونکہ تالابوں کی موجودہ حالت کے تحفظ کیلئے توریکارڈ موجود ہیں لیکن سابقہ ریکارڈس کی بنیاد پر تالابو ںکے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات کرتے ہوئے ریکارڈس کو درست کرنے اور اب تک ہونے والے ناجائز قبضہ جات کو برخواست کئے جانے کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ قبضہ جات کے سبب بیشتر تالابوں میں پانی داخل ہونے کے راستے بند ہوچکے ہیں۔