تاریخی چارمینار کی مسجد کی کشادگی ، یاقوت پورہ کو مثالی حلقہ بنانے کا عہد

حیدرآباد۔/23اپریل، ( سیاست نیوز) چارمینار پر موجود مسجد جسے حکومت نے بند کر رکھا ہے اسے کھلوانا میری پہلی ترجیح ہوگی۔ اس مسجد کو فرزندان توحید کے سجدوں سے آباد کیا جائے گا۔ امیدوار حلقہ یاقوت پورہ و ترجمان مجلس بچاؤ تحریک جناب مجید اللہ خاں فرحت نے آج رین بازار چمن پر منعقدہ عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ انہوں نے بتایا کہ جو لوگ مندر کی سیاست کے ذریعہ نوجوانوں کے مستقبل کو تاریک کررہے ہیں انہیں چاہیئے تھا کہ وہ مسجد کی کشادگی کو یقینی بناتے لیکن انہوں نے اس مسئلہ کو اپنے سیاسی مفادات کیلئے استعمال کیا۔ جبکہ مجلس بچاؤ تحریک کے نمائندے اگر منتخب ہوتے ہیں تو اس مسجد کی کشادگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک ہی میعاد کے دوران وہ حلقہ یاقوت پورہ سے کئی فرحت خان کو تیار کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ مستقبل میں سیاسی میدان کسی کی موروثی جائیداد نہ بنے بلکہ ہر نوجوان میں ملت کی نمائندگی کا جذبہ پیدا ہو۔ فرحت خان نے بتایا کہ حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کی ترقی کیلئے وہ ایک منصوبہ کے ساتھ میدان انتخاب میں آئے ہیں لیکن ان پر شخصی بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں بدنام کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس طرح کی کوششوں سے مخالفین تحریک کو کچھ حاصل نہیں ہوگا چونکہ عوام اچھی طرح سے سمجھ چکے ہیں کہ حقیقت میں عوام کا خادم کون ہے۔ انہوں نے یاقوت پورہ میں موجود پسماندگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کو گزشتہ 20برسوں سے نظرانداز کیا جارہا ہے۔ اس صورتحال کے باوجود حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کے عوام ان پر مسلط کردہ قائدین کو برداشت کررہے تھے لیکن اب آغاز انقلاب ہوچکا ہے اور اس انقلاب کی انتہا ملک سے باطل فرقہ پرست طاقتوں کے خاتمہ تک جاری رہے گی۔ جناب مجید اللہ خاں فرحت نے بتایا کہ جو لوگ ان پر الزامات عائد کررہے ہیں انہیں اس بات کا اندازہ ہونا چاہیئے کہ ان کے والد غازی ملت الحاج محمد امان اللہ خان نے اپنی 25سال سے زائد اسمبلی کی رکنیت کے دوران اثاثہ کی صورت میں صرف 300 گز زمین چھوڑی ہے جبکہ الزامات عائد کرنے والے جو یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ وہ کروڑ پتی تھے اور کروڑ پتی ہیں تو انہیں اپنے ماضی میں دیکھنا چاہیئے چونکہ ان کا ماضی بھی عوام کو یاد ہے۔ حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کی ترقی سے متعلق اپنا منصوبہ ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ہر پولنگ بوتھ کے حدود میں ایک سرکاری اسکول کے آغاز کا منصوبہ رکھتے ہیں اور اس طرح مکمل حلقہ میں 150اسکولس کی تعمیر کا منصوبہ ہے۔ تحریک کے امیدوار نے بتایا کہ مجلس بچاؤ تحریک کی جانب سے جو اتحاد کی پیشکش کی گئی ہے

اس پر تاحال کوئی ردِ عمل نہیں دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے اعلان کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج بھی مکہ مسجد میں بعد نماز جمعہ اپنے اثاثہ جات، اولاد اور خود کو ملت کیلئے وقف کرنے کے اعلان پر برقرار ہیں۔انہوں نے اویسی برادران سے استفسار کیا کہ وہ اس مسئلہ پر کیوں جواب دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ مجید اللہ خاں فرحت نے کہا کہ آج نوجوانوں میں شعور بیدار کرنا ناگزیر ہوچکا ہے چونکہ نام نہاد قیادت کی جانب سے نوجوانوں کو بدعنوانیوں میں غرق کرتے ہوئے انہیں برائی کے راستہ پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابات جمہوری طریقہ کار ہے لیکن اگر اس میں ووٹوں کی خرید و فروخت کی کوششیں کی جاتی ہیں تو ایسی صورت میں یہ طریقہ کار انتہائی افسوسناک ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مجلس بچاؤ تحریک کے امیدوار اگر منتخب ہوجاتے ہیں تو ایسی صورت میں ریاست تلنگانہ میں نہ صرف مسلمانوں کا موقف مستحکم ہوگا بلکہ ان عناصر جو مسلمانوںکو خوفزدہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ان کے حوصلے بھی پست ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کا وعدہ کرتے ہیں کہ منتخب ہونے کی صورت میں حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کے معصوم بچوں کے ہاتھوں میں اوزار نہیں ہوں گے بلکہ قلم ان کے ہاتھوں میں دیا جائے گا تاکہ تعلیمی پسماندگی سے اوپر اٹھتے ہوئے یہ قوم کے مستقبل کو سنوارنے،بھارتیہ جنتا پارٹی اور نریندر مودی کا مقابلہ کرنے کے اہل بنیں۔اس جلسہ عام میں عوام کی بڑی تعداد موجود تھی

جو کہ فرحت خاں کی حمایت میں نعرے لگارہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد میں باشعور نوجوان ہی مجلس بچاؤ تحریک کی حقیقی طاقت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان نوجوانوں کے شعور کے باعث آج جابجا تبدیلی کی لہر دیکھی جارہی ہے اور مفاد پرستوں و سرمایہ داروں کی سیاست کے خاتمہ کے آثار پیدا ہوچکے ہیں۔ جناب مجید اللہ خاں فرحت نے بتایا کہ ریاست کی مجموعی ترقی میں حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کو منفرد مقام دلانے کیلئے ان کے انتخاب کو یقینی بنائیں تاکہ نئی ریاست تلنگانہ میں یاقوت پورہ حلقہ اسمبلی ایک مثال بن کر ابھرے۔فرحت خاں نے کہا کہ مفاد پرست قیادت اپنی یقینی شکست کے اندیشوں سے بوکھلاہٹ کی شکار ہوچکی ہے جس کے نتیجہ میں تحریک کے قائدین کے خلاف الزام تراشیوں، سازشوں اور افواہوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ چنانچہ وقت اور حالات کا تقاضہ ہے کہ پرانا شہر کے عوام مخالفین کے شرپسندانہ پروپگنڈہ، افواہوں اور سازشوں کا شکار نہ بنیں۔ فرحت خاں نے تمام رائے دہندوں بالخصوص طلباء، نوجوانوں، خواتین اور بزرگوںسے اپیل کی کہ30اپریل کی صبح ٹیلی ویژن کے نشان پر بٹن دباتے ہوئے ایم بی ٹی کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔