تارامتی اور پریما متی گنبدان کے تحفظ کیلئے امریکی امداد

امریکی سفیر نے 70 لاکھ روپئے کا اعلان کیا ، حیدرآباد میں تیسرے پراجکٹ کو امریکہ کی مدد
حیدرآباد ۔ 21۔ فروری (سیاست نیوز) ہندوستان میں امریکی سفیر کینتھ جسٹر نے گنبدان قطب شاہی کامپلکس میں واقع تارامتی اور پریما متی گنبدان کے تحفظ کے لئے ایمبسیڈرس فنڈ برائے تہذیبی تحفظ کو منظوری دی ہے۔ 17 ویں صدی کی ان گنبدوں کے تحفظ اور تزئین نو کیلئے 70 لاکھ روپئے آغا خاں فاؤنڈیشن کو مختص کئے گئے ۔ مذکورہ گنبدوں کے تحفظ کا کام جاری ہے جو جاریہ سال کے اواخر میں اختتام پذیر ہوگا۔ گنبدان قطب شاہی کیلئے امریکہ کی جانب سے یہ دوسرا فنڈ ہے۔ 2014 ء میں پہلی مرتبہ آرکیالوجیکل دستاویزات کے ڈاکومینٹیشن کیلئے فنڈ منظور کیا گیا تھا ۔ امریکی سفیر جسٹر نے اپنے پیام میں کہا کہ گنبدان قطب شاہی میں جاریہ کاموں کیلئے امریکہ پھر ایک بار فنڈس کی فراہمی کا اعلان کرتا ہے۔ 70 لاکھ روپئے ایمبسیڈر فنڈ فار کلچرل پریزرویشن کے تحت جاری کئے گئے ہیں۔ یہ ہندوستان میں امریکی کی جانب سے مدد کئے جانے والے پراجکٹس میں سے ایک ہے ۔ اس اقدام کے ذریعہ امریکہ دیگر تہذیبوں کے احترام اور آرکیٹکلچرل ونڈرس کے تحفظ میں امریکہ کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے ۔ اس کا مقصد مشہور ڈانسرس تارا متی اور پریما متی کی خبروں کے تحفظ کے علاوہ ان کی گنبدوں کو حقیقی صورت میں برقرار رکھنا ہے۔ مذکورہ گرانٹ کے ذریعہ گنبدوں کی مرمت اور دیگر کاموں کی تکمیل کی جائے گی ۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر آغا خاں ٹرسٹ فار کلچر رتیش نندا نے کہا کہ تزئین نو کا کام احتیاط سے انجام دیا جارہا ہے جس کے لئے مخصوص پلاسٹرس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر حیدرآباد میں امریکی کونسل کیتھرین ہڈا اور سکریٹری ٹورزم حکومت تلنگانہ بی وینکٹیشم موجود تھے ۔ 2001 ء سے امریکہ نے دنیا بھر میں ایک ہزار سے زائد پراجکٹس کیلئے فنڈس فراہم کئے ہیں۔ حیدرآباد میں یہ تیسرا پراجکٹ ہے ۔ 2009 ء میں مولا علی میں واقع مہ لقا بائی کی گنبد کے تحفظ کے لئے گرانٹ جاری کی گئی تھی ۔