تائیپی ، 19 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) تائیوان میں سینکڑوں مظاہرین قانون ساز ایوان میں زبردستی داخل ہو گئے اور ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت ،چین کے ساتھ تجارت کے مجوزہ منصوبے کو ختم کرے۔ مظاہرین منگل کی رات ایوان کا آہنی گیٹ توڑ کر گھس گئے۔ مظاہرین چین کے ساتھ دور رس تجارتی معاہدہ کی مخالفت کررہے ہیں جس سے ان کے بقول تائیوان کے شہریوں کی نوکریاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ اس سے چین کے بڑھتے اثر و رسوخ میں اضافہ بھی ہو گا۔ مظاہرے میں اکثریت طلبا کی ہے اور ان کے ترجمان ہوانگ یو فن نے کہا کہ اس گروپ کا مطالبہ ہے کہ حکومتی کمیٹی کی طرف سے اس معاہدہ پر ابتدائی جائزہ منسوخ کیا جائے۔ تائیوان اور چین کے درمیان اقتصادی تعلقات برسوں سے مضبوط ہیں اور گزشتہ سال اعلیٰ سطح کے مذاکرات کے بعد سیاسی تعلقات میں بھی بہتر ی آئی۔ اپوزیشن کو چین کے بڑھتے ہوے اثرو رسوخ کی وجہ سے پریشانی لاحق ہے اور اس نے تجارتی معاہدہ کے خلاف ووٹ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے لیکن ان کے پاس درکار قوت نہیں کہ وہ اس کو روک سکیں۔ حکمران جماعت کیومنگٹانگ نے رواں ہفتے اس معاہدہ کے ابتدائی جائزہ کی منطوری دی جس سے چینی اور تائیوان کی خدمات مہیا کرنے والی کمپنیاں دونوں جگہ سرمایہ کاری میں اضافہ کر سکیں گی۔