بی سی سی آئی صدر سرینواس کے داماد بٹنگ میں ملوث

نئی دہلی ۔ 10 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی نے بی سی سی آئی صدر این سرینواس کے داماد گروناتھ مائپین کو آئی پی ایل میچس کے دوران سٹہ بازی اور اطلاعات ٹیم تک پہنچانے میں ماخوذ قرار دیا ہے ۔ یہ انکشاف سسر سرینواسن کیلئے پشیمانی کا باعث بن گیا اور چینائی سوپر کنگس کی برقراری کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔ سابق پنجاب اور ہریانہ چیف جسٹس مکل مدگل کی زیرسرکردگی کمیٹی کی رپورٹ نے تاہم کہا کہ مائیپن کے خلاف فکسنگ کے الزامات کی مزید تحقیقات کی ضرورت ہے اور سرینواسن کے خلاف مفادات کا ٹکراؤ معاملے کو سپریم کورٹ پر چھوڑ دیا ہے ۔ سرینواسن انڈیا سمنٹس کے سربراہ ہیں جو چینائی سوپر کنگس کے مالک بھی ہیں ۔ کمیٹی نے آج سپریم کورٹ کو پیش کردہ رپورٹ میں کہا کہ گروناتھ مائیپن کا چینائی سوپر کنگس میں بحیثیت ٹیم عہدیدار رول ثابت ہوچکا ہے اور اُن کے خلاف بٹنگ اور اطلاعات دوسروں تک پہونچانے کے الزامات بھی ثابت ہوچکے ہیں۔ ایک سو صفحات سے زائد مشتمل اس رپورٹ میں چھ ہندوستانی کھلاڑیوں کے فکسنگ میں مبینہ طورپر ملوث ہونے ، راجستھان رائلس کے مالکین راج کندرا اور شلپا شٹی کے خلاف بٹنگ کے الزامات اور کھلاڑیوں میں ڈسپلین لانے کی ضرورت کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ آئی پی ایل کا ہراج 12 اور 13 فبروری کو شیڈول کے مطابق منعقد ہوگا اور سپریم کورٹ کے فیصلے کا اس پر کوئی اثر نہیں ہوگا ۔ کمیٹی نے اسپورٹس مقابلوں کی فکسنگ اور بٹنگ میں حوالہ رقم کے بہاؤ اور دہشت گرد عناصر کے ملوث ہونے کو قومی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ قرار دیا ہے ۔ کمیٹی نے ایسے معاملات کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی کے قیام کی سفارش کی ہے ۔

کمیٹی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کیلئے ضروری ہے کہ وہ ایس آئی ٹی یا مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے جن میں تمام اہم ترین ایجنسیوں جیسے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ ، ڈائرکٹر آف ریونیو انٹلیجنس ، انکم ٹیکس حکام وغیرہ کو شامل کیا جائے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ داؤد ابراہیم اور چھوٹا شکیل ملک بھر میں سٹہ کا جال چلانے کے پس پردہ اہم محرکات ہیں ۔ ممبئی پولیس کی بھی ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر سرزنش کی گئی ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ راجستھان رائلس کے مالکین راج کندرا اور اُن کی اہلیہ شلپا شٹی کے خلاف بٹنگ اور اسپاٹ فکسنگ الزامات کی مزید تحقیقات کی جانی چاہئے ۔ سرینواسن نے کمیٹی کی رپورٹ پر تبصرہ سے گ