دستور پر نظرثانی کیخلاف سنگین عواقب و نتائج کا انتباہ :کھرگے، دھمکیاں نہ دی جائیں : حکومت
نئی دہلی 26 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن قائدین نے وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کے اِس بیان پر کہ ’’سیکولرازم‘‘ لفظ کا سب سے زیادہ بے جا استعمال کیا گیا ہے، حکومت کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا اور کہاکہ بی جے پی ہندو راشٹرا قائم کرنا چاہتی ہے۔ سی پی آئی ایم کے سیتارام یچوری نے کہاکہ راجناتھ سنگھ نے یہ واضح کردیا ہے کہ لفظ سیکولرازم اور سوشلزم کو دستوری ترمیم کے ذریعہ شامل کیا گیا ہے اور اسے حذف کیا جانا چاہئے۔ اس کے بعد بی جے پی دستوری نظام کی جگہ آر ایس ایس کے ہندو راشٹرا کے قیام کے لئے بنیاد تیار کرے گی۔ جنتادل (یو) کے کے سی تیاگی نے بھی اسی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی دستور کو تبدیل کرناچاہتی ہے کیوں کہ اس کے نظریہ ساز کبھی جدوجہد آزادی کا حصہ نہیں رہے۔ کانگریس کے ششی تھرور نے کہاکہ راجناتھ سنگھ سیکولرازم لفظ کو مختلف پہلو سے پیش کرنی کی کوشش کررہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان میں جیسا کہ سب جانتے ہیں کبھی کسی ایک مذہب کو تسلیم نہیں کیا گیا اور اسے ہمارے سماج میں خصوصی مقام بھی نہیں دیا گیا چنانچہ لفظ سیکولرازم کے اطلاق کے بارے میں راجناتھ سنگھ کی باتیں صرف الفاظ کا کھیل ہے۔ اس میں کوئی وزن نہیں۔ اس دوران کانگریس نے آج لوک سبھا میں دستور پر نظرثانی کی کسی بھی کوشش کے خلاف سنگین عواقب و نتائج کا انتباہ دیا ہے۔ جس پر حکومت نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن کو ایسی دھمکیاں نہیں دینی چاہئے۔ کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے نے لوک سبھا میں بحث کے دوران کہاکہ پارلیمنٹ دستور میں ترمیم کرسکتی ہے اور اب تک ایسا متعدد مرتبہ ہوچکا ہے لیکن اس پر نظرثانی بالکلیہ الگ معاملہ ہے۔