بی جے پی کے کارکن پر حملہ کی تردید ، کشن ریڈی کو انٹلی جنس کی رپورٹ پر دھمکی

کانگریس کے کارپوریٹر کی پولیس اسٹیشن طلبی ، سکریٹری اے آئی سی سی و رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ

حیدرآباد ۔ 2 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : سکریٹری اے آئی سی سی و رکن راجیہ سبھا مسٹر وی ہنمنت راؤ نے بی جے پی کے کارکن پر حملہ کرنے کی تردید کرتے ہوئے بی جے پی کارکن پر جھوٹے نام سے ان کے خلاف مسلم گھرانے کا پتہ دیتے ہوئے ان کے خلاف بے بنیاد مقدمہ درج کرنے کا الزام عائد کیا ۔ حکومت کو رپورٹ دینے کے بجائے بی جے پی کے صدر مسٹر کشن ریڈی کو رپورٹس دینے والے انٹلی جنس ایس پی کانگریس حکومت تشکیل پانے پر دیکھ لینے کی دھمکی دی ۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ انہوں نے انتخابات کے دوران بی جے پی کارکن پر کوئی حملہ نہیں کیا ۔ کاچی گوڑہ ڈیویژن کا ساکن بی جے پی کارکن برکت پورہ ڈیویژن کے پولنگ بوتھ میں گھس کر انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بی جے پی کے حق میں انتخابی مہم چلا رہا تھا ۔ انہیں کانگریس کے قائدین نے اس کی اطلاع دی وہ فوری انسپکٹر جئے پال ریڈی کو اس کی اطلاع دی ۔ مگر انہوں نے کچھ نہیں کیا ۔ تاہم بی جے پی کے کارکن نے ان کے خلاف حملہ کرنے کی شکایت کرتے ہوئے ایس سی ، ایس ٹی اٹراسٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کردیا اس وقت میری شاڈو ٹیم کا انچارج پولیس عہدیدار انجی ریڈی بھی موجود تھا ۔ بی جے پی کارکن کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے پولیس نے کانگریس کے کارپوریٹر کو آج پولیس اسٹیشن طلب کرلیا اور انہیں ضمانت لینے پر زور دیا جارہا ہے ۔ وہ گرفتار ہوجائیں گے مگر ہرگز ضمانت نہیں لیں گے ۔ کیوں کہ ان کے اسمبلی حلقہ عنبر پیٹ میں بی جے پی کے امیدوار جی کشن ریڈی اور پولیس کے ریڈی طبقہ کے عہدیداروں کا سازباز ہوگیا تھا جس کی وجہ سے پولیس نے جانبداری سے کام کیا اور ان کی ایک بھی شکایت کو اہمیت نہیں دی گئی ۔ 4 دن قبل ودیا نگر بی جے پی مہیلا مورچہ کی قائد مسز رمیا نے گاڑی نمبر APW-2966 میں سوار ہو کر کھلے عام عوام میں پیسے تقسیم کئے ۔ کانگریس کارکنوں نے انہیں رنگے ہاتھوں پکڑلیا ۔ پولیس کو اس کی اطلاع دی گئی مگر پولیس نے ابھی تک نہ ہی گاڑی ضبط کی اور نہ ہی اس خاتون کے خلاف کوئی کارروائی کی ہے ۔ اس کے علاوہ انٹلی جنس ایس پی جگن موہن ریڈی حکومت کو رپورٹ دینے کے بجائے روز بی جے پی کے ریاستی صدر مسٹر جی کشن ریڈی کو ٹیلی فون پر رپورٹ دی ہے ۔ کانگریس حکومت آنے دو انہیں دیکھ لیا جائے گا ۔ وہ پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے اعلیٰ طبقات نے ان کے خلاف منظم سازش کی ہے ۔ تعجب ہے گورنر راج میں جانبداری ہورہی ہے ۔ فوری ان کے خلاف عائد کردہ مقدمات سے دستبرداری اختیار کرلی جائے ۔۔