انتخابات میں فائدہ حاصل کرنا مقصد ۔ ٹی آر ایس میں داخلی انتشار کا دعوی ۔ سابق مرکزی وزیر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 26 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : کانگریس کے سینئیر قائد سابق مرکزی وزیر ایس جئے پال ریڈی نے ہندو مسلم جوڑے کی پاسپورٹ ویری فکیشن کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کو ہٹلر کے وارث قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر سمرتی ایرانی اور بی جے پی کی سوشیل میڈیا ٹیم پر ہندو مسلم جوڑے کی توہین کرتے ہوئے مسلم سماج کو رسوا کرنے کا الزام عائد کیا ۔ انتخابات سے عین قبل ٹی آر ایس میں داخلی انتشار شروع ہوجانے کا دعوی کیا ۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جئے پال ریڈی نے بی جے پی میں پیدا ہونے والوں کو شیطان قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہونے والی بی جے پی ہر مسئلہ کو ہندو مسلم کی نظر سے دکھتے ہوئے اس سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے ۔ یہ پالیسی سیکولر ملک کے جمہوری اصولوں کے لیے خطرناک ہے ۔ سیاسی فائدے کے لیے بی جے پی آگ سے کھیلنے کی کوشش کررہی ہے ۔ جس میں وہ خود ایک دن جھلس جائے گی ۔ ہندو مسلم جوڑے کے پاسپورٹ ویری فکیشن میں جانبداری کامظاہرہ کرنے والے پاسپورٹ آفیسر کے خلاف مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کارروائی کی ہے جو قابل ستائش اقدام ہے ۔ مگر اس پر بھی بی جے پی کے قائدین نے سشما سوراج کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ وزیراعظم کے کٹر حامیوں میں شمار کی جانے والی مرکزی وزیر سمرتی ایرانی اور بی جے پی کے قائدین نے غیر ذمہ دارانہ رول ادا کیا ہے ۔ جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں تعلیم یافتہ قائدین کی کمی ہے اور نہ ہی غریبوں کے بارے میں بی جے پی کے پاس کوئی غور و فکر ہے ۔ سوشیل میڈیا کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ایس جئے پال ریڈی نے پٹرولیم اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت اکسائز ڈیوٹی اور ریاستی حکومت ویاٹ میں کمی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ جس کی عوام کو سزا بھگتنی پڑ رہی ہے ۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے خود بہ خود اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی وسط مدتی انتخابات کا سامنا کرنے تیار ہے ۔ این ڈی اے و ٹی آر ایس حکومتیں عوام سے کئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں ۔ عوام انہیں سبق سکھانے انتخابات کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں ۔ چیف منسٹر کے سی آر اور وزیراعظم نریندر مودی ایک دوسرے سے دوستی کرکے عوام کو گمراہ کررہے ہیں اور دونوں خود کو اسمارٹ تصور کررہے ہیں ۔ مگر عوام دونوں سے زیادہ سمجھ دار ہیں ۔ جئے پال ریڈی نے چیف منسٹر تلنگانہ سے استفسار کیا کہ تھرڈ فرنٹ کہاں ہیں ۔ عوام کو اندازہ ہوگیا کہ حکومت کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کیا گیا سیاسی ڈرامہ تھا ۔ چیف منسٹر کے سی آر کے وسط مدتی انتخابات کے چیلنج کو قبول کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جئے پال ریڈی نے فوری استعفیٰ دینے اور عوام کا سامنا کرنے کا کے سی آر کو مشورہ دیا ۔ حکومت کی فلاحی اسکیمات پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ڈرائیور کے بیٹی کی تین سال قبل شادی ہوئی جس کو آج تک کلیانہ لکشمی چیک حاصل نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے دیہی علاقوں میں کانگریس مستحکم ہے ۔ وہیں ٹی آر ایس کے خلاف عوام میں برہمی پائی جاتی ہے ۔ تلنگانہ میں بی جے پی اور آندھرا پردیش میں کانگریس کمزور ہونے کا اعتراف کیا اور کہا کہ کانگریس میں جو اختلافات ہیں وہ بہت جلد دور ہوجائیں گے ۔ مگر انتخابات سے عین قبل ٹی آر ایس میں داخلی انتشار شروع ہوجائے گا ۔ سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے لیے انہوں نے ہی سونیا گاندھی کو راضی کرایا تھا ۔ تلنگانہ گیم کی کے سی آر نے شروعات کی تھی تاہم انہوں نے گول کرتے ہوئے کھیل کو ختم کیا تھا ۔