نئی دہلی : ہندو پاکستان والے بیان کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر ششی تھرور نے ایک بار پھر بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے ۔تھرور نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ چاہتے ہیں کہ میں پاکستان چلا جاؤں ۔انہیں یہ حق کس نے دیا ۔کیا میں ان کی طرح ہندو نہیں ہو ں ۔کیا مجھے ملک میں رہنے کا حق نہیں ہے ۔کیا یہ لوگ ہندو مذہب کے اندر طالبانائیزیشن شروع کررہے ہیں ؟
واضح رہے کہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور کیرالا کے تروا ننت پورم سے ممبر پارلیمنٹ تھرور نے بی جے پی او رآر ایس ایس کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا ہے ۔انھوں نے کہا کہ ملک میں بی جے پی او رآر ایس ایس ہندو طالبان کی شروعات کررہے ہیں ۔ان کے اس ہندو پاکستان کے بیان کے بعد بی جے پی لیڈروں نے انہیں پاکستا چلے جانے کی نصیحت کی تھی ۔ششی تھر ور کے ترواننت پورم واقع دفتر میں کچھ شر پسندوں نے گزشتہ دنوں توڑ پھوڑ کی تھی ۔تھرور نے الزام لگا یا کہ اس کے پیچھے بی جے پی لیڈروں کا ہاتھ ہے ۔ششی تھرور کے بیان کے بعد مر کزی وزیر اشونی چوبہ نے انہیں پاکستان جانے کی نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ خود طالبان ہیں ۔چوبے نے کہا کہ اگر ملک میں رہنا ہے تو ہندو توا کا گالی نہیں دی جاسکتی ،ملک کوگالی نہیں دی جاسکتی ۔
اشونی چوبے کہا کہ ملک میں رہ کر اگر کوئی ہندو کو گالی دیتا ہے تواسے پاکستان چلے جانا چاہئے ۔ایسے لوگوں کے لئے ملک میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔