بی جے پی آئی ٹی سیل کا کرناٹک انتخابی تواریخ کے انکشاف پر تنازعہ

امیت مالویہ کیخلاف کارروائی کرنے چیف الیکشن کمیشن سے مطالبہ ،’’بی جے پی سوپر الیکشن کمیشن ‘‘کانگریس کا ریمارک
نئی دہلی۔ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے اعلان کئے جانے سے قبل ہی بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ نے انتخابی تواریخ کا افشاء کرتے ہوئے زبردست تنازعہ پیدا کردیا ہے۔ کانگریس نے اس مسئلے پر شدید اعترض کرتے ہوئے چیف الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے بی جے پی کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ ’’ یہ الیکشن کمیشن کی ساکھ اوروقار کوبراہ راست چیلنج کرنے جیساہے‘‘ سرجے والا نے کہا کہ بی جے پی’’ سوپرالیکشن کمیشن‘‘ بن گئی ہے ۔واضح رہے کہ بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے چیف الیکشن کمیشن او پی راوت کی جانب سے اعلان کئے جانے سے پہلے ہی ٹوئٹ کرتے ہوئے انتخابی تواریخ کا اعلان کردیا جو بعدازاں صحیح ثابت ہوئی۔مالویہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ 12 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ 18 مئی کو رائے شماری عمل میں آئے گی۔ انہوںنے امیت مالویہ کے ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ کے ساتھ ہندی اور انگریزی میں ٹوئٹ کیا۔ سرجے والا نے سوالات کھڑے کرتے ہوئے کہا کیا چیف الیکشن کمیشن، خفیہ معلومات افشاء کرنے کے معاملے میں بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کو نوٹس جاری کرے گا اور کیا بی جے پی آئی ٹی سیل سربراہ امیت مالویہ کے خلاف ایف آئی آر درج کروائے گا۔ کانگریس ترجمان نے مزید کہا کہ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا بی جے پی دستوری اداروں کا ڈیٹا بھی چوری کررہی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا نمائندوں نے جب چیف الیکشن کمشنر او پی راوت کے سامنے انتخابی تواریخ کا پہلے ہی افشاء ہوجانے کا مسئلہ اٹھایا تو وہ خود بھی حیران رہ گئے۔ بعدازاں انہوں نے واضح کیا کہ اس معاملے میں قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔ تاہم دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الحال ایسا کوئی ’’الیکشن لائ‘‘ نہیں ہے جس کی بنیاد پر انتخابی تواریخ کے افشاء ہونے پر امیت مالویہ کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ حالانکہ الیکشن کمیشن اس عہدیدار کے خلاف کارروائی ضرور کرسکتا ہے جس پر اس اطلاع کو پوشیدہ رکھنے کی ذمہ داری تھی۔ دوسری طرف اس مسئلہ پر جیسے ہی تنازعہ نے طول پکڑا ، بی جے پی آئی ٹی سیل سربراہ امیت مالویہ نے فوراً اپنا ٹوئٹ ڈیلٹ کردیا اور بی جے پی کا ایک وفد بعدازاں ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امیت مالویہ نے اس کا افشاء نہیں کیا تھا بلکہ انہوں نے ایک نجی ٹی وی چیانل کی جانب سے فراہم کئے گئے مواد پر ٹوئٹ کیا تھا۔