نئی دہلی ۔ 24 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی اور پی ڈی پی نے آج باقاعدہ اعلان کردیا کہ وہ جموں و کشمیر میں تشکیل حکومت کیلئے اتحاد کر رہے ہیں، جس کی حلف برداری تقریب یکم مارچ کو منعقد ہونے کا امکان ہے۔ متنازعہ مسائل جیسے دستور کا آرٹیکل 370 جو جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ عطا کرتا ہے اور متنازعہ افسپا کا احاطہ کرتے ہوئے مشترک اقل ترین پروگرام (سی ایم پی) دونوں پارٹیوں کے اتحاد کی بنیاد ہے جو بی جے پی کو اس حساس ریاست میں پہلی مرتبہ اقتدار پر لا رہی ہے۔ یہ اعلان پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی اور صدر بی جے پی امیت شاہ نے آخر الذکر کی یہاں واقع قیامگاہ پر اپنی 45 منٹ کی اہم میٹنگ کے بعد میڈیا سے مشترکہ طور پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس میٹنگ میں سی ایم پی کو حتمی شکل دی گئی جبکہ ریاستی اسمبلی کے انتخابی نتائج کو دو ماہ گزرچکے ہیں۔ 23 ڈسمبر کو معلق انتخابی فیصلہ سامنے آیا تھا۔ آج کی اس میٹنگ کے بعد پی ڈی پی کے سرپرست اعلیٰ مفتی محمد سعید جو چیف منسٹر بننے والے ہیں، اور وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان کل ملاقات مقرر کی گئی ہے جس کے بعد جمعرات کو سی ایم پی کو منظر عام پر لایا جائے گا، سرکاری ذرائع نے یہ بات کہی ۔ حلف برداری تقریب یکم مارچ کو ممکن ہے جسے اچھا دن تصور کرتے ہوئے مقرر کیا گیا ہے۔ مختلف مسائل پر کئی دور کی بات چیت کے بعد جموں و کشمیر کی عوام بہت جلد اس سی ایم پی سے واقف ہوجائیں گے جس پر لگ بھگ مکمل اتفاق رائے ہوچکا ہے۔ 87 رکنی ایوان میں پی ڈی پی 28 نشستوں کے ساتھ واحد بڑی جماعت بن کر ابھری جس کے بعد بی جے پی کے 25 ایم ایل ایز ہیں۔ دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد کیلئے بڑی رکاوٹ آرٹیکل 370 اور قانون خصوصی اختیارات برائے مسلح افواج (افسپا) رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان دونوں مسئلوں کی یکسوئی ہوچکی ہے اور سی ایم پی میں اس کا تذکرہ کیا جائے گا۔