بی بی کا چشمہ فلک نما کو نظر انداز کرنے کی شکایت،وقف بورڈ سے بارہا نمائندگی بے اثر

حیدرآباد ۔ 3۔ اکتوبر (سیاست نیوز) وقف بورڈ کی جانب سے فلک نما پیالس کے قریب واقع بی بی کا چشمہ کے تحفظ کو نظر انداز کرنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ قطب شاہی دور حکومت میں بی بی کا چشمہ پر عمارت تعمیر کی گئی تھی جو اب عاشور خانہ کی شکل میں ۔ اس عمارت کی حالت انتہائی خستہ ہوچکی ہے ، اس کے میناروں کو نقصان پہنچا اور چھت بری طرح متاثر ہوچکی ہے۔ حسینی آرگنائزیشن فار عاشور خانہ پروٹیکشن کے ذمہ داروں نے بتایا کہ فلک نما پیالس کی تعمیر سے قبل یہ عمارت تعمیر کی گئی تھی ۔ اس چشمہ کے پانی کے بارے میں یہ اعتقاد ہے کہ اس سے بیماریوں سے شفاء حاصل ہوتی ہے۔ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد یہاں پہنچتے ہیں۔ آرگنائزیشن کے صدر آغا علمبردار حسین کے مطابق حکام کو توجہ دہانی کے باوجود کئی برسوں سے عمارت کو نظر انداز کردیا گیا۔ حال ہی میں ایک درخت کا کچھ حصہ عمارت پر گرنے سے مینار کو نقصان پہنچا۔ تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ وقف بورڈ فوری اس عمارت کے تحفظ کے لئے اقدامات کرے۔ اسی دوران وقف بورڈ نے عمارت کا جائزہ لینے کے لئے عہدیداروں کی ٹیم روانہ کرنے کا تیقن دیا ہے۔