بین ریاستی آبی تنازعات جلد ختم کرلیں: سپریم کورٹ

نئی دہلی /27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج مختلف ریاستوں جیسے تلنگانہ، آندھرا پردیش، مہاراشٹرا اور کرناٹک سے کہا کہ کرشنا ندی کے آبی تنازعہ کے بارے میں اپنے موقف سے اندرون تین ہفتے عدالت کو واقف کروائیں اور کہا کہ بین ریاستی آبی تنازعات جیسے معاملوں کو ممکنہ حد تک ختم کرلیا جانا چاہئے۔ جسٹس دیپک مصرا اور جسٹس پرفل سی پال کی بنچ نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ اس معاملے میں کارروائی مکمل نہیں ہوئی ہے۔ اسے آج سے اندرون تین ہفتے مکمل کرلینے دیجئے۔ کسی بھی فریق کو اس کے بعد مزید وقت نہیں دیا جائے گا۔ اس قسم کے تنازعات کی عاجلانہ یکسوئی ہوجانا چاہئے۔ یہ عدالت دستوری فرض رکھتی ہے کہ ایسے معاملوں کی ترجیحی طورپر یکسوئی کردیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی ریاست مقررہ وقت کے اندرون تحریری بیان داخل کرنے میں ناکام ہو جائے تو اسے مزید وقت دیئے بغیر عدالت اس معاملے میں آگے بڑھ جائے گی۔ آندھرا پردیش نے کرشنا آبی تنازعات ٹریبیونل ایوارڈ کے خلاف عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے پانی کی تقسیم نامناسب ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ بعد میں تلنگانہ بھی اس معاملے میں ایک فریق بن کر عدالت سے رجوع ہو گئی۔