بیروزگارنوجوانوں کو چار،پانچ ماہ بعد بھتہ کی اجرائی

تمام انتخابی وعدوں کی تکمیل کی جائے گی ، عوامی بہبود کو ترجیح ، اسمبلی میں کے سی آرکا خطاب

حیدرآباد ۔25فبروری ( سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی قانون ساز اسمبلی میں ’’ تلنگانہ تصرف بل 2019‘‘ کو منظور کرلیا گیا ۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ تصرف بل 2019 کو آج ایوان میں پیش کیا تھا جس پر تفصیلی مباحث اور بل پر ہوئے مباحث کا چیف منسٹر کی جانب سے دیئے گئے تفصیلی جواب کے بعد کرسی صدارت پر فائز اسپیکر تلنگانہ ریاستی قانون ساز اسمبلی مسٹر پی سرینواس ریڈی نے تصرف بل 2019ء کومنظور کرلینے کا اعلان کیا ۔ علاوہ ازیں اسپیکر اسمبلی نے مالیاتی سال 2019-2020ء کیلئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے گذشتہ تین دن قبل اسمبلی میں پیشکردہ (1,82,017) لاکھ کروڑ روپیوں پر مشتمل ووٹ آن اکاؤنٹ بجٹ کو بھی منظور دینے کا اعلان کیا ۔ قبل ازیں ایوان میں تصرف بل 2019ء پر ہوئے تفصیلی مباحث کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ مرکزی ترجیحات کی بنیاد پر ہی ریاستی ووٹ آن اکاؤنٹ پیش کیا گیا اور بجٹ میں جو پیش کیا گیا ، وہی ایوان میں بتایا گیا ۔ ایوان میں کانگریس کو ہدف ملامت بناتے ہوئے چندر شیکھر راؤ نے کہاکہ اپوزیشن کانگریس کو بجٹ کے تعلق سے معلومات نہیں ہیں ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ضرورت کے مطابق مقررہ مدت کے مصارف کیلئے ہی ووٹ آن اکاؤنٹ بجٹ پیش کیا جاتا ہے ، بہر صورت ریاستی عوام کی بہتری کو پیش نظر رکھنا ہی تلنگانہ حکومت کا اہم مقصد ہے ۔ انہوں نے قبائلی اراضیات کے مسائل کی یکسوئی کرنے کا تیقن دیا ۔ ریاستی اسمبلی انتخابات کے موقع پر پارٹی کے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں و دیئے گئے تیقنات کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ بیروزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کو آئندہ چار پانچ ماہ بعد بیروزگاری بھتہ فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ گذشتہ انتخابات میں عوام کو دیئے گئے تمام تیقنات کو پورا کیا گیا ۔ بلکہ منشور میں نہ کئے ہوئے وعدوں کو بھی پورا کیا گیا ۔ ریاست میں کسانوں و عوام کو درپیش برقی مسائل کی یکسوئی کر کے 24 گھنٹے برقی کی کسانوں کو مفت سربراہی کر کے ملک بھر میں ریاست کو پہلا مقام دلایا گیا ۔ اسی طرح عوام کو بھی کسی خلل اندازی کے بغیر 24گھنٹے برقی سربراہی عمل میں لائی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنچایت راج کے عہدوں پر 39فیصد پسماندہ طبقات کو تحفظات فراہم کئے گئے ۔ ریاست میں روبہ عمل لائی جانے والی مشن بھگیرتا اسکیم کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ بلدیہ میں مشن بھگیرتا کے تحت سربراہ کئے جانے والے پانی کیلئے بلز ادا کرنے ہوں گے جبکہ دیہی علاقوں میں مشن بھگیرتا اسکیم کے تحت سربراہ کئے جانے والے پانی کے بل وصول کرنے یا نہ کرنے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں گیا ۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ مرکزی حکومت سے فنڈز فراہم کرنے کی خواہش کی گئی لیکن کوئی فنڈز مرکزی حکومت فراہم نہیں کررہی ہے جبکہ بینکس اگر قرض فراہم کررہے ہیں تو انہیں رقومات کی واپسی سے متعلق حکومت پر پائے جانے والا بھروسہ و اعتماد ہی ہے ۔ انہوں نے کانگریس حکومتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سابق میں کانگریس حکومتیں بلدیات کے ذریعہ سربراہ کئے جانے والے پانی کو مفت میں عوام کو سربراہ نہیں کیا بلکہ پانی کے بلز وصول کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مکمل کئے جانے والے مختلف پراجکٹس کے ذریعہ آئندہ 1.25لاکھ کروڑ مالیت کی کاشت کی جائے گی ۔ چندر شیکھر راؤ نے قائد اپوزیشن مسٹر بھٹی وکرامارکا پر سخت تنقید کرتے ہوئے حکومت کو حاصل ہونے والی آمدنی کے تعلق سے ایوان اور ریاستی عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ (سلسلہ صفحہ 6 پر )