بیالسٹک میزائل ٹسٹنگ امریکہ کو یوم آزادی کا تحفہ : کم جونگ اُن

 

سیئول ۔ 5 جولائی (سیاست ڈاٹ کام)شمالی کوریا نے آج دعوی کیا کہ اس کا بین بر اعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) بڑے نیوکلیائی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ملک کی سرکاري خبر رساں ایجنسی کے سی این اے کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اون نے کہا کہ اس کامیاب تجربہ سے ان کے ملک نے اسٹرٹیجک ہتھیاروں کی صلاحیت مکمل کر لی ہے جس میں جوہری اور ہائیڈروجن بم اور آئی سی بی ایم شامل ہیں۔کم نے کہا کہ پیانگ یانگ امریکہ کے ساتھ ان ہتھیاروں کو ترک کرنے کے لئے اس وقت تک بات چیت نہیں کرے گا جب تک واشنگٹن شمالی کوریا کے خلاف اپنی معاندانہ پالیسی کو ترک نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا، ”ہمارے حکام، سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین سے امریکہ ناراض ہو گا ،کیونکہ انہوں نے اس کے ‘یوم آزادی’ پر یہ’تحفہ’ دیا ہے ۔امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا کی درخواست پر آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس معاملے پر دوپہر تین بجے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرے گی۔ شمالی کوریا نے اس سے پہلے گزشتہ ماہ کئی میزائل کا تجربہ کیا تھا۔ یہ شمالی کوریا کا اس سال کیا گیا گیارہواں ٹسٹ ہے ۔اس بیلسٹک میزائل نے تقریبا 930 کلو میٹر کی اونچائی تک پرواز ہے ۔جرمنی میں 7 سے 8 جولائی تک جی -20 ممالک کی کانفرنس ہو گی جس میں امریکہ، چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے رہنما شمالی کوریا کے نیوکلیئر اور میزائل ٹیسٹ پر لگام لگانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں۔

 

شمالی کوریا کے نیوکلیئر خطرہ کیخلاف عالمی کارروائی کرنے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کی اپیل
واشنگٹن، 5 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے شمالی کوریا کے نیوکلیائی تجربہ کے خطرے سے نمٹنے کیلئے عالمی کارروائی کئے جانے کی اپیل کی ہے ۔شمالی کوریا نے کل بین براعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) کا تجربہ کیا تھا جس کے بعد امریکہ سمیت دنیا کے کئی ممالک نے اس پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔مسٹر ٹلرسن نے ایک بیان میں بتایا کہ اگر کوئی ملک شمالی کوریا کے محنت کشوں کی میزبانی کرتا ہے یا پیونگ یانگ کو اقتصادی یا فوجی امداد فراہم کرتا ہے ، یا اقوام متحدہ کی پابندیوں کو لاگو کرنے میں ناکام رہتا ہے تو یہ ‘ایک خطرناک نظام کو مدد اور فروغ دینا’ سمجھا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ تمام ممالک کو متحد ہو کر شمالی کوریا کو دکھانا چاہئے کہ نیوکلیائی اسلحہ کو حاصل کرنے کیلئے کی جا رہی اس کی کوششوں کے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے شمالی کوریا کے اس خطرے سے نمٹنے کیلئے تمام ممالک سے مشترکہ کوشش کرنے کی اپیل کی۔