نئی دہلی 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کی ایک عدالت نے سسر و ساس کو اپنی بہو کو اذیتیں دینے اور مزید جہیز کا مطالبہ کرنے پر سات سال کی سزائے قید سنائی ہے جہاں عدالت نے یہ بھی کہاکہ مذکورہ خاتون کی موت غیر طبعی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج ویریندر کمار گوئل نے 64سالہ کرشن آنند اور اُن کی اہلیہ 63 سالہ وینا کو قصوروار قرار دیا کیونکہ اُنھوں نے مزید جہیز کی لالچ میں اپنی بہو کو اس قدر پریشان کیاکہ وہ اپنے سسرالی مکان کی چھت سے چھلانگ لگاکر خودکشی پر مجبور ہوگئی۔ جج نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزمین پر فی کس پانچ ہزار روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا اور کہاکہ خاتون کی موت سے قبل ساس سسر کار کا مطالبہ کررہے تھے۔ سات سال قبل متوفیہ کی شادی ہوئی تھی اور اُس وقت سے ہی اُس پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری تھا اور وقتاً فوقتاً جہیز کا مطالبہ کیا جاتا تھا۔ عدالت نے ساس سسر کو یہ حکم بھی دیا ہے کہ وہ دونوں فی کس 25000 روپئے متوفیہ خاتون کے والدین کے حوالے کریں۔ البتہ عدالت نے متوفیہ کے شوہر کو یہ کہہ کر بری کردیا کہ اُس کے خلاف کوئی ثبوت نہیں حالانکہ وہ بھی اپنے والدین کے ساتھ مزید جہیز کا مطالبہ میں شامل رہا کرتا تھا۔ عدالت نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ شوہر ہونے کے باوجود بھی وہ اپنی بیوی کو نہیں بچا سکا۔