بہادر پورہ نالہ پر غیر مجاز قبضہ سے علاقہ سیلاب زدہ

محمدی میموریل ہاسپٹل سمیت ، تجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے زیر آب ، مقامی عوام کی شکایات نظر انداز
حیدرآباد۔3ستمبر(سیاست نیوز) پیر کی شب شہر میں ہوئی موسلادھار بارش نے گریٹر حیدرآباد کے محکمہ بلدی ‘ برقی او رآبرسانی کی حقیقی کارکردگی کو اجاگر کردیا۔ کچھ گھنٹوں کی بارش نے شہر کی سڑکوں کو جہاں تالاب او رجھیل میںتبدیل کردیا وہیں پر نشیبی علاقوں کے علاوہ شہر کے مصروف ترین گنجان آبادی والے محلوں کے مکانوں‘ اسپتالوں ‘ تجارتی مراکز‘ تعلیمی اداروں کوبھی سیلاب زدہ کردیا۔ بہادر پورہ چوراہے سے کشن باغ جانے والے سڑک کے راستے پر واقعہ محمدی میموریل اسپتال بھی بارش کے پانی کی زد سے بچ نہیںسکا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پچھلے رات ہوئی موسلادھار بارش کا پانی دواخانے کے اندر داخل ہوگیاتھا ۔ محمدی میموریل اسپتال بہادر میںزیرعلاج مریضوں کے مطابق دواخانہ کی گروانڈفلور میں کل رات کمر سے اوپر تک پانی جمع ہوگیا تھا۔ گروانڈ فلور پر زیر علاج مریضوں کو دواخانہ کی پہلی منزل پر منتقل کیاگیا۔ جبکہ اسپتال کے اندر رکھا ہوا علاج کا تمام ساز وسامان بارش کے پانی کی لپیٹ میںآگیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پانی کا بہائو اس قدر تیزتھا کہ اسپتال کی عمارت کے عقب میںواقعہ اپریشن تھیٹر بھی پانی کے قہر سے بچ نہ سکا۔ دواخانے کے طبی عملے نے بتایا کہ کچھ منٹوں میںپانی عمار ت میںداخل ہونے کے بعد چاروں طرف پھیل گیا‘ انہیں سنبھلنے کا موقع بھی نہیںملا۔مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب کبھی شہر میںموسلادھار بارش ہوتی ہے تب اس علاقے کے حالات اسی طرح کے رہتے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ محمدی اسپتال سے کچھ فاصلے اور اس کے عقب میں قدیم برساتی نالاہے ‘ جس پر غیرمجاز قبضے ہیں اور محکمہ بلدیہ کے عہدیداروں کو اس جانب بارہا توجہہ دلائی گئی مگر اس کے باوجود برساتی نالوں پر سے غیر مجاز قبضوں کو حکام ہٹانے میںناکام رہے ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ مذکورہ نالا تاڑ بن سے شروع ہوتا ہے مگر اس پر قبضوں کی وجہہ سے نالہ اب نالی میںتبدیل ہوگیا ہے‘ جس کی وجہہ سے موسلادھار بارش کی صورت میں برساتی پانی کی نکاسی میں کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ دواخانہ سے کچھ فاصلے پر موجود برساتی نالے کو بھی دبادیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ فلائی اورتعمیر کے بعد اس قدیم برساتی نالے کے قد وخال کو بھی بدل دیاگیا۔ مقامی لوگوں نے کہاکہ فلائی اور کی تعمیر غیر منصوبہ بند طریقے سے کی گئی جس کی وجہہ سے برساتی نالے کے پانی کی نکاسی پر اثر پڑرہا ہے اس پر ستم ظریفی یہ ہے کہ سڑک کے دوسرے کنارے نالے پر قبضہ کرتے ہوئے نالے کی چھوٹا کردیاگیا ہے اور یہی وجہہ ہے کہ برسات کا پانی موسی ندی تک پہنچانے کے بجائے علاقے میں واپس لوٹ رہا ہے۔ڈاکٹر اکبر حسین نے بتایا کہ کل رات کی بارش سے تقریبا پندرہ لاکھ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپریشن تھیٹر کے تمام آلات تباہ ہوگئے‘ دوائیں‘ مریضوں کے کیس شیٹ‘ادوایات اور دواخانے میںموجود نقدرقم بھی پانی کے حوالے ہوگئی۔ انہوں نے کہاکہ کمپیوٹرس بھی تباہ ہوگئے جس میںمریضوں کی اہم تفصیلات کے علاوہ دواخانے کاحساب کتاب بھی موجودتھا۔ڈاکٹر اکبر حسین نے کہاکہ دواخانے کی جانب سے بلدی حکام کو بارہا بتایاگیا کہ اسپتال سے کچھ فاصلے پر واقعہ برساتی نالے پر غیر مجازقبضوں کے سبب موسلادھار بارش میںہروقت اس قسم کی صورت حال کا ہمیںسامنا کرنا رہا ہے مگر بلدی حکام نے برساتی نالوں پر غیرمجاز قبضوں کی برخواستگی کے ذریعہ نالوں کو کشادہ بنانے کا کوئی اقدام نہیںاٹھایا۔