نظام آباد: ضلع نظام آباد او رکریم نگر سے تقریباً چالیس کے قریب نوجوان پچھلے دس دنوں سے شارجہ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پچھلے ماہ وہ ملازمت کی امید پر متحدہ عرب امارات( یواے ای) گئے تھے۔ مگر انہوں نے کبھی نہیں سونچا تھا کہ وہ یہاں پر بے روزگار او ربھوکے پھنس جائیں گے۔
دکن کرانیکل میں شائع خبر کے مطابق جب انہو ں نے مذکورہ بچوں کے گھر والوں سے پیر روز فون پر بات کی تب انہوں نے بتایا کہ ان کے بچوں کو ہاوز کیپنگ میں ملازمت کا بھروسہ دلاکر ضلع نظام آباد کے نندی پیٹ منڈل کے گاؤں تلویڈا کے ایجنٹ نے انہیںیواے ای لیکر گیاتھا۔
مذکورہ نوجوانوں75,000روپئے فی کس ایجنٹ کو ادا کئے ہیں جس کے بعد وہ شارجہ روانہ ہوئے۔ تاہم عمر کی وجہہ سے انہیں انٹرویو میں مسترد کردیاگیا۔شارجہ میں ویزٹ ویزا پر صرف 12دنوں تک قیام کی اجازت ہے‘ فی الحال نوجوان ایک کمرے میں بناء کھانے کے پڑے ہوئے ہیں‘ انہیں غیر قانونی ایمگریشن کے الزامات کا سامنا کرنابھی پڑسکتا ہے۔ گھر والوں کا دعویٰ ہے کہ ایجنٹ نے ملازمت ملنے تک انہیں کھانا او ررہائش فراہم کرنے کا وعدہ کیاتھا۔
تاہم وہ اپنی ذمہ داریوں سے کنارہ کشی اختیار کررہا ہے۔ متاثرین نے تلنگانہ حکومت سے مدد طلب کی ہے