بھوپال، 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام)بھوپال گیس سانحہ کے 32 سال کی تکمیل سے قبل آج یہاں گیس متاثرین کی بحالی کے لئے کام کرنے والی پانچوں گیس متاثرین تنظیموں نے الزام لگایا کہ گیس لیک سانحہ کا درد آج بھی یہاں لوگ جھیل رہے ہیں، لیکن مرکز اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے انہیں انصاف نہیں دلایا جا رہا ہے ۔گیس متاثرین کی تنظیموں کی جانب سے یہاں جاری کردہ بیان کے مطابق یہ حادثہ آج بھی جاری ہے اور حادثے کے بعد پیدا ہونے والی نسلیں کثیر القومی امریکی کمپنی کی کیمیکل کارخانے کے زہرمیں مبتلا ہو رہی ہیں۔ تنظیموں نے کہا کہ کمپنی کی متروک فیکٹری آج بھی انسانوں کی جان لے رہی ہے اور انہیں تباہ کر رہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کارخانے کے چلنے کی مدت یعنی 14 سالوں میں بننے والے ہزاروں ٹن زہریلے فضلے کو زمین کے نیچے دبا دینے کی وجہ سے اس کے آس پاس کا علاقہ آلودہ ہو رہا ہے اور زیر زمین پانی بھی زہریلا ہوچکا ہے ۔
لوگ جسمانی اعضاء کا عطیہ دینے تیار ، وزیر صحت کا ادعا
نئی دہلی 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے آج جسمانی اعضاء کی مناسب دیکھ بھال اور پیوندکاری کی سہولتوں کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ انسانی اعضاء کی طلب اور سربراہی کے درمیان خلیج کو پاٹا جاسکے۔ انھوں نے ساتویں یوم عطیہ اعضاء کے موقع پر کہاکہ آج اگر دو لاکھ گردے درکار ہیں تو ہم محض 6 تا 7 ہزار عطیوں کی فراہمی میں ہی کامیاب ہوپارہے ہیں۔ اسی طرح جگر اور دیگر کلیدی اعضاء کا معاملہ ہے۔ انھوں نے بتایا کہ لگ بھگ 50 ہزار لوگوں کو قلبی پیوندکاری کی حاجت ہے لیکن محض 100 عطیہ دہندگان ہیں۔