بھدرواہ میں 4دن بعد کرفیو میں پانچ گھنٹے کی نرمی

جموں،20 مئی (سیاست ڈاٹ کام) جموں کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے قصبہ بھدرواہ میں گزشتہ پانچ روز سے جاری کرفیو میں پیر کے روز صبح دس بجے سے سہ پہر تین بجے تک پانچ گھنٹوں کی ڈھیل دی گئی تاہم قصبہ میں امن و قانون کی برقراری کے لئے امتناعی احکامات جاری رہیں گے ۔بتادیں کہ بھدرواہ میں 15 اور 16 مئی کی درمیانی رات کو ایک شہری کی نامعلوم افراد کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر حکام نے 16 مئی کو کرفیو نافذ کیا تھا۔ضلع مجسٹریٹ ڈوڈہ ڈاکٹر ساگر ڈائیفوڈ نے پہلے کرفیو میں صبح دس بجے سے گیارہ بجے تک ہی ڈھیل دینے کے احکامات صادر کئے تھے لیکن بعد میں صورتحال پرامن رہنے کے پیش نظر ڈھیل میں سہ پہر تین بجے تک توسیع کی گئی۔ریاستی حکومت نے عام شہری کی ہلاکت کے واقعہ کی مجسٹریل انکوائری کے احکامات صادر کئے ہیں۔ قبل ازیں ریاستی پولیس نے واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جس نے اپنا کام شروع کردیا ہے ۔ضلع مجسٹریٹ ساگر ڈائیفوڈ کی طرف سے مجسٹریل انکوائری کے لئے جاری احکامات میں کہا گیا ہے کہ نعیم احمد کو نامعلوم افراد نے 15 اور 16 مئی کی درمیانی رات کو ہلاک کیا جس کے بعد قصبہ بھدرواہ اور مضافات میں امن و قانون میں خلل پڑا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہلاکت کے واقعہ کے بعد کچھ شرپسند عناصر نے قصبے کے امن کو بگاڑنے کی کوششیں کیں۔سب ضلع مجسٹریٹ ٹھاٹھری محمد انور بانڈے کو تحقیقاتی افسر مقرر کیا گیا ہے ۔ وہ نعیم احمد شاہ کی ہلاکت اور ما بعد واقعات کی تحقیقات کرکے ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ ضلع مجسٹریٹ کو پیش کریں گے ۔ریاستی پولیس نے گزشتہ روز ہلاکت کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک پانچ رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔ تشکیل شدہ ٹیم نے واقعہ کی باضابطہ طور پر جانچ بھی شروع کی ہے ۔ ٹیم نے ہفتہ کے روز فارنسک سائنس لیبارٹری کے ماہرین کے ہمراہ جائے واردات کا دورہ کرکے وہاں سے کچھ شواہد بھی اکھٹا کرلئے ۔خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ایس پی راج سنگھ گوریہ کے مطابق پولیس نے قتل میں استعمال ہونے والے ہتھار کو ضبط کیا ہے اور اس کو فارنسک سائنس لیبارٹری جموں بھیج دیا گیا ہے ۔