حیدرآباد 28 جنوری (سیاست نیوز) گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے آج نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ تہذیب و اقدار کو عزیز رکھیں۔ اِسی اقدار کی وجہ سے وہ اپنی زندگی میں کامیابی کی منزلیں طے کرسکیں گے۔ اُنھوں نے نوجوانوں سے یہ بھی کہاکہ وہ بزرگوں کی عزت کریں کیونکہ یہ ہندوستانی معیار زندگی کا بنیادی اقدار ہے۔ محبوب کالج کی 150 ویں تاسیس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نرسمہن نے اِس بات کا اعادہ کیاکہ اساتذہ کو صرف اپنے مشاہرہ پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے طلبہ کی صلاحیتوں کو فروغ دینے پر توجہ دینی چاہئے۔ ایک طالب علم کے لئے بہترین انعام یہی ہے کہ وہ اپنے استاذ کی احترام کرے۔ طلبہ کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ اگر وہ بلندیوں پر پہونچے ہیں تو یہ صرف اساتذہ اور تعلیم کی مرہون منت ہے۔ اقدار کو عزیز رکھنا ہی ہر ایک کیلئے ضروری ہے۔ اُنھوں نے والدین پر زور دیا کہ اپنے بچوں کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لئے اِن میں اقدار کو فروغ دیا جائے۔ روپئے پیسے سے بچوں کی زندگی سنواری نہیں جاسکتی بلکہ تعلیم ہی بچوں کی زندگی کا قیمتی اثاثہ ہوتی ہے۔
اُنھوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے بزرگوں کا احترام کریں۔ انھیں جو کچھ بھی تعلیم ملتی ہے اُسے فراموش نہ کریں بلکہ اِن کے والدین اپنی زندگیوں کو قربان کرکے اِنھیں اچھی زندگی دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ سچائی پر عمل کرنے کی تلقین کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ نوجوانوں کو ہمیشہ سچ کا ساتھ دینا چاہئے اور معاشرہ کے تئیں اِن کی جو ذمہ داریاں ہوتی ہیں، اُنھیں دیانتداری سے ادا کرنا چاہئے۔ مرکزی مملکتی وزیر سروے ستیہ نارائنا نے کہاکہ اچھی تعلیم نہ صرف کارپوریٹ ادارے دیتے ہیں بلکہ محبوب کالج نے بھی کئی بہترین طلبہ تیار کئے ہیں۔ اُنھوں نے اپنے طالب علمی کے دور کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ ملازمت کرتے ہوئے تعلیم حاصل کرتے تھے۔ اِس موقع پر منیجنگ کمیٹی کے صدر سی پی نامدیو نے خیرمقدم کیا۔ ودیا رانی اعزازی سکریٹری نے رپورٹ پیش کی۔ ایم پی رابندر ناتھ کنوینر ساوینر کمیٹی اور سینئر صحافی نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ محبوب کالج کے بانی سوما سندرم مدلیار کا مجسمہ نصب کریں۔پیٹنی سرکل کا نام تبدیل کرکے سوامی وویکا نند رکھا جائے جنھوں نے محبوب کالج کا دورہ کیا تھا اور شکاگو روانہ ہونے سے قبل 1893 ء میں دونوں شہروں کے عوام سے خطاب کیا تھا۔