بچہ مزدوری کے خلاف قانونی انتباہ : چندراودن

حیدرآباد ۔ 23 ۔ مارچ : ( پریس نوٹ ) : حکومت تلنگانہ کے پرنسپل سکریٹری اے چندرا ودن نے عوام کو انتباہ دیا کہ بچہ مزدوری کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی ۔ گزشتہ چند مہینوں سے پولیس اور لیبر ڈپارٹمنٹ نے حیدرآباد کے چوڑی اور بیاگس کے کارخانوں اور زیورات کے کارخانوں میں بچہ مزدوری کے خلاف حکومت تلنگانہ کی طرف سے کارروائی کی گئی ۔ جن کے پاس بچہ مزدور پکڑے گئے ہوں ۔ ان کو بیس ہزار روپئے جرمانہ قانون سپریم کورٹ ایم سی متیا ورسیس اسٹیٹ آف ٹاملناڈو 1996 یس سی سی 756 کے تحت ایک بچہ پر بیس ہزار روپئے ادا کرنا ہوگا ۔ بچہ مزدور قانون شیڈیل پارٹ A ، پارٹ B کے تحت 3 مہینے کی جیل یا زیادہ سے زیادہ ایک سال قید ہوسکتی ہے اور جرمانہ کم از کم 10 ہزار تا 20 ہزار تک ہوسکتا ہے بچہ مزدور رکھنا جرم ہے ۔ سیکشن 3 کے تحت ان مالکین کے خلاف جو دوکانات ہوٹل ورک شاپ میکانک شاپ گیاریج اور دیگر دوکانات میں بچہ مزدوری کا کام لینے والوں پر سیکشن 20 اے پی شاپس اینڈ اسٹابلشمنٹ ایکٹ 1988 کے تحت کارروائی کی جائے گی ۔ حیدرآباد کے چند محلوں میں بھوانی نگر ، فلک نما ، چندرائن گٹہ ، تالاب کٹہ ، کالا پتھر ، چارمینار ، لاڈ بازار ، حسینی علم ، پنجہ شاہ ، یاقوت پورہ ، آصف نگر ، مہدی پٹنم ، اور کئی محلوں میں بچوں سے کام لیا جارہا ہے ۔ اس لیے لیبر ڈپارٹمنٹ کے جاری کردہ ہیلپ لائن نمبر 1800-3070-8787 ۔ 2323358 ۔ 27637515 پر اطلاع دیں ۔ تاحال جملہ 367 کیسیس بک کئے گئے ہیں ۔۔